جودھ پور:راجستھان کی جودھ پور پولیس کمشنریٹ کے دنگیا واس تھانہ علاقے میں 2004 میں ایک حادثے میں مردہ قرار دیے گیے بحریہ کا ایک ریٹائرڈ سپاہی تقریباً 20 سال بعد زندہ پایا گیا ہے۔ اس دوران وہ اپنا نام اور رہن سہن بدلتا رہا۔ فی الحال وہ دہلی پولیس کی کرائم برانچ کی تحویل میں ہے، جسے ڈانگیاواس تھانہ جلد ہی پروڈکشن وارنٹ پر لائے گا۔ اتوار کو پولیس نے اس کے خلاف دو افراد کو قتل کرنے کی سازش کرنے کا مقدمہ بھی درج کیا ہے۔ الزام ہے کہ اس نے خود کو مردہ قرار دینے کے لیے ٹرک میں دو لوگوں کو زندہ جلا دیا تھا۔ اس کے بعد وہ خود وہاں سے بھاگ گیا۔
ڈانگیاواس تھانے کے سب انسپکٹر منوج کمار کے مطابق یکم مئی 2004 کو پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ ڈانگیاواس تھانہ علاقہ کے پٹھاواس فانٹہ کے قریب ایک ٹرک میں آگ لگنے سے دو افراد زندہ جل گیے ہیں۔ اس پر اس وقت کی پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔ لواحقین نے متوفی کی شناخت ٹرک ڈرائیور سابق فوجی بلیش کمار کے طور پر کی، جبکہ دوسرا نامعلوم رہا۔ اس کے بعد بلیش کمار کی بیوی سنتوش نے بحریہ سے اپنے آنجہانی شوہر کے نام پر پنشن لینا شروع کر دی۔
بلیش کمار کے بھائی نے انشورنس کلیم سے جلے ہوئے ٹرک کا معاوضہ بھی جمع کیا تھا، جبکہ حقیقت کچھ اور تھی۔ الزام ہے کہ بلیش کمار نے گتے سے بھرے ٹرک کو آگ لگا دی تھی، جس میں اس کے ساتھ آنے والے بہار کے مزدور منوج اور مکیش جل کر ہلاک ہو گیے تھے۔ پولیس کو دو لاشیں ملی تھی جن میں سے ایک کی شناخت بلیش کمار کے نام سے ہوئی ہے۔ ڈانگیاواس تھانے کی رپورٹ کی بنیاد پر خود کو مردہ قرار دینے کے بعد بلیش کمار دہلی کے نجف گڑھ علاقے میں امن سنگھ کے طور پر رہنے لگا تھا، جبکہ وہ اصل میں ہریانہ کے پانی پت کا رہنے والا تھا۔ اس دوران اس نے اپنے ڈرائیونگ لائسنس سمیت تمام دستاویزات امن سنگھ کے نام کر دیے۔ اس کی بیوی سنتوش نے بیوہ کی طرح پنشن لینا جاری رکھا۔ یہ دونوں مسلسل ساتھ نہیں رہتے تھے۔ دونوں وقتاً فوقتاً ایک دوسرے سے ملتے رہتے تھے۔