ETV Bharat / bharat

یو سی سی کے بعد ہندو، مسلم، عیسائی سبھی کے پرسنل لاز کو ہٹا دیا جائے گا، جانیے کیا کیا بدلے گا - UCC UNIFORM CIVIL CODE

یو سی سی کے نفاذ کے بعد پرسنل لاز کو ہٹاتے ہوئے ہندو، مسلم، عیسائی سمیت دیگر کمیونٹیز کیلئے یکساں قانون نافذ کیا جائے گا۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 20, 2025, 1:45 PM IST

نئی دہلی: اتراکھنڈ حکومت اسی مہینے ریاست میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) نافذ کرنے جا رہی ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقعے پر دہرادون کے پریڈ گراؤنڈ سے اس کے نفاذ کا اعلان کر سکتے ہیں۔ یکساں سول کوڈ کے لاگو ہوتے ہی ریاست کے بہت سے قوانین بدل جائیں گے۔ اس کے نفاذ کے بعد تمام ذاتوں، مذاہب اور برادریوں کے زیادہ تر پرسنل لاز ختم ہو جائیں گے اور تمام لوگوں کے لیے ایک ہی قانون ہوگا۔

یو سی سی کے نفاذ کے ساتھ ہی شادی اور لیو ان ریلیشن شپ میں رہنے والے لوگوں کے لیے بھی قوانین بدل جائیں گے۔ اس قانون کے نفاذ کے لیے تقریباً دو ہزار ملازمین کو تربیت دی جا رہی ہے۔ ریاستی حکومت نے افسران کو یو سی سی پورٹل سے واقف کرانے کے لیے پیر سے خصوصی تربیت شروع کر دی ہے۔

سب کے لیے ایک ہی قانون

یو سی سی کے نفاذ کے بعد الگ الگ پرسنل لاز کو ہٹا دیا جائے گا اور ہندو، مسلم، عیسائی سمیت دیگر کمیونٹیز کے لیے یکساں قانون نافذ کر دیا جائے گا۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ قانون خواتین اور بچوں کے لیے برابری اور تحفظ کو یقینی بنائے گا، اس طرح ان کے حقوق کا احترام کیا جائے گا۔ حکومت کے مطابق اس قانون سے بچوں کو جائیداد اور خاندانی حقوق میں برابری ملے گی۔

واضح رہے کہ ہندوستان میں فوجداری قوانین (criminal law) پہلے سے ہی سبھی کے لیے یکساں ہیں۔ مگر یونیفارم سول کوڈ کے نفاذ کے بعد سول قوانین بھی سبھی کے لیے ایک ہو جائیں گے اور قانون کی سطح پر مختلف برادریوں کی مذہبی، ثقافتی اور علاقی تشخص اور انفرادیت ختم ہو جائے گی۔ یو سی سی میں سول قوانین کا ایک ایسا مجموعہ تیار کیا گیا ہے جو مذہب، جنس یا ذات سے قطع نظر تمام مذاہب کے لوگوں پر نافذ کیے جائیں گے۔ ان قوانین میں شادی، طلاق، گود لینے، وراثت اور جانشینی جیسے پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: اتراکھنڈ کی کابینہ نے یکساں سول کوڈ کے مَینُوَل کو منظوری دی، قانون کا نفاذ جلد

لیو ان ریلیشن شپ کے لیے کیا قانون ہوں گے؟

یو سی سی کے تحت، تمام لیو ان ریلیشنز کو شادی کی طرح ایک پورٹل پر رجسٹر کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ویڈیو ریکارڈنگ، تصویر اور گواہوں کے آدھار جیسی تفصیلات کی ضرورت ہوگی۔ ساتھ ہی، یو سی سی کے قوانین کے مطابق لیو ان میں رہنے والے جوڑوں کو اپنے ساتھی کا نام، عمر کا سرٹیفکیٹ، قومیت، مذہب، سابقہ ​​تعلق کی حیثیت اور فون نمبر جیسی تمام معلومات درج کرنی ہوں گی۔

اب تک لیو ان ریلیشن شپ کے کیا قانون تھے؟

ابھی تک کسی بھی ریاست کی پارلیمنٹ اور مقننہ نے لیو ان ریلیشن شپ پر کوئی منظم قانون سازی نہیں کی ہے، لیکن گھریلو تشدد ایکٹ 2005 کے سیکشن 2 (f) کے تحت لیو ان ریلیشن شپ کی تعریف کی گئی ہے، کیونکہ گھریلو تشدد ایکٹ کے تحت لیو ان ریلیشن شپ میں ایک ساتھ رہنے والے لوگوں کو بھی تحفظ مل سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اتراکھنڈ میں جلد از جلد یکساں سول کوڈ نافذ ہوگا

لائیو ان ریلیشن شپ کیا ہے؟

لیو ان ریلیشن شپ ایک سلگتا ہوا مسئلہ ہے، جو مغربی ممالک میں کافی عام ہے اور آج کل ہندوستان میں بھی کافی عام ہوتا جا رہا ہے۔ لیو ان ریلیشن شپ کو شادی کا متبادل مانا جاتا ہے۔ اس کے تحت دو افراد بغیر شادی کے ایک ساتھ رہتے ہیں۔ ہندوستان میں سماجی سطح پر لیو ان کو تسلیم نہیں کیا جاتا اور مختلف مذاہب میں اسے غلط سمجھا جاتا ہے۔ تاہم ہندوستانی قانون لیو ان ریلیشن شپ کو جرم نہیں سمجھتا۔

مزید پڑھیں: یونیفارم یا سیکولر سول کو ڈ ناقابل عمل اور ناقابل قبول: آل انڈیا مسلم پرسنل بور ڈ

نئی دہلی: اتراکھنڈ حکومت اسی مہینے ریاست میں یکساں سول کوڈ (یو سی سی) نافذ کرنے جا رہی ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقعے پر دہرادون کے پریڈ گراؤنڈ سے اس کے نفاذ کا اعلان کر سکتے ہیں۔ یکساں سول کوڈ کے لاگو ہوتے ہی ریاست کے بہت سے قوانین بدل جائیں گے۔ اس کے نفاذ کے بعد تمام ذاتوں، مذاہب اور برادریوں کے زیادہ تر پرسنل لاز ختم ہو جائیں گے اور تمام لوگوں کے لیے ایک ہی قانون ہوگا۔

یو سی سی کے نفاذ کے ساتھ ہی شادی اور لیو ان ریلیشن شپ میں رہنے والے لوگوں کے لیے بھی قوانین بدل جائیں گے۔ اس قانون کے نفاذ کے لیے تقریباً دو ہزار ملازمین کو تربیت دی جا رہی ہے۔ ریاستی حکومت نے افسران کو یو سی سی پورٹل سے واقف کرانے کے لیے پیر سے خصوصی تربیت شروع کر دی ہے۔

سب کے لیے ایک ہی قانون

یو سی سی کے نفاذ کے بعد الگ الگ پرسنل لاز کو ہٹا دیا جائے گا اور ہندو، مسلم، عیسائی سمیت دیگر کمیونٹیز کے لیے یکساں قانون نافذ کر دیا جائے گا۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ قانون خواتین اور بچوں کے لیے برابری اور تحفظ کو یقینی بنائے گا، اس طرح ان کے حقوق کا احترام کیا جائے گا۔ حکومت کے مطابق اس قانون سے بچوں کو جائیداد اور خاندانی حقوق میں برابری ملے گی۔

واضح رہے کہ ہندوستان میں فوجداری قوانین (criminal law) پہلے سے ہی سبھی کے لیے یکساں ہیں۔ مگر یونیفارم سول کوڈ کے نفاذ کے بعد سول قوانین بھی سبھی کے لیے ایک ہو جائیں گے اور قانون کی سطح پر مختلف برادریوں کی مذہبی، ثقافتی اور علاقی تشخص اور انفرادیت ختم ہو جائے گی۔ یو سی سی میں سول قوانین کا ایک ایسا مجموعہ تیار کیا گیا ہے جو مذہب، جنس یا ذات سے قطع نظر تمام مذاہب کے لوگوں پر نافذ کیے جائیں گے۔ ان قوانین میں شادی، طلاق، گود لینے، وراثت اور جانشینی جیسے پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: اتراکھنڈ کی کابینہ نے یکساں سول کوڈ کے مَینُوَل کو منظوری دی، قانون کا نفاذ جلد

لیو ان ریلیشن شپ کے لیے کیا قانون ہوں گے؟

یو سی سی کے تحت، تمام لیو ان ریلیشنز کو شادی کی طرح ایک پورٹل پر رجسٹر کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ویڈیو ریکارڈنگ، تصویر اور گواہوں کے آدھار جیسی تفصیلات کی ضرورت ہوگی۔ ساتھ ہی، یو سی سی کے قوانین کے مطابق لیو ان میں رہنے والے جوڑوں کو اپنے ساتھی کا نام، عمر کا سرٹیفکیٹ، قومیت، مذہب، سابقہ ​​تعلق کی حیثیت اور فون نمبر جیسی تمام معلومات درج کرنی ہوں گی۔

اب تک لیو ان ریلیشن شپ کے کیا قانون تھے؟

ابھی تک کسی بھی ریاست کی پارلیمنٹ اور مقننہ نے لیو ان ریلیشن شپ پر کوئی منظم قانون سازی نہیں کی ہے، لیکن گھریلو تشدد ایکٹ 2005 کے سیکشن 2 (f) کے تحت لیو ان ریلیشن شپ کی تعریف کی گئی ہے، کیونکہ گھریلو تشدد ایکٹ کے تحت لیو ان ریلیشن شپ میں ایک ساتھ رہنے والے لوگوں کو بھی تحفظ مل سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اتراکھنڈ میں جلد از جلد یکساں سول کوڈ نافذ ہوگا

لائیو ان ریلیشن شپ کیا ہے؟

لیو ان ریلیشن شپ ایک سلگتا ہوا مسئلہ ہے، جو مغربی ممالک میں کافی عام ہے اور آج کل ہندوستان میں بھی کافی عام ہوتا جا رہا ہے۔ لیو ان ریلیشن شپ کو شادی کا متبادل مانا جاتا ہے۔ اس کے تحت دو افراد بغیر شادی کے ایک ساتھ رہتے ہیں۔ ہندوستان میں سماجی سطح پر لیو ان کو تسلیم نہیں کیا جاتا اور مختلف مذاہب میں اسے غلط سمجھا جاتا ہے۔ تاہم ہندوستانی قانون لیو ان ریلیشن شپ کو جرم نہیں سمجھتا۔

مزید پڑھیں: یونیفارم یا سیکولر سول کو ڈ ناقابل عمل اور ناقابل قبول: آل انڈیا مسلم پرسنل بور ڈ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.