سنبھل:شاہی جامع مسجد کے سروے کے بعد آج 9 دسمبر کو کورٹ کمشنر کو رپورٹ پیش کی جانی تھی، لیکن انہوں نے صحت سے متعلق وجوہات بتاتے ہوئے 15 دن کی توسیع مانگی ہے۔ عدالت شام چار بجے تک اس پر فیصلہ سنائے گی۔
چندوسی کی ضلع عدالت میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 'سنبھل کی شاہی جامع مسجد ہری ہر مندر کی جگہ پر بنی ہے۔' عدالت نے اس عرضی کو فوری طور پر قبول کرتے ہوئے کورٹ کمیشن تشکیل دے کر 19 نومبر کو عدالت نے سروے کا حکم دیا۔ کورٹ کمیشن نے اسی دن سروے بھی کر لیا۔ اس کے بعد 24 نومبر کو مسجد کا ایک اور سروے کیا گیا۔ سروے کے بعد رپورٹ 29 نومبر تک ضلع عدالت میں جمع کرائی جانی تھی تاہم عدالت نے کورٹ کمشنر کو 10 دن کا وقت دیتے ہوئے 9 دسمبر تک جمع کرانے کا حکم دیا۔
ادھر خبر آئی ہے کہ سروے رپورٹ عدالت میں پیش نہیں کی جائے گی۔ دراصل کورٹ کمشنر رمیش راگھو نے اپنی خراب صحت کا حوالہ دیتے ہوئے سول کورٹ سینئر ڈویژن کورٹ میں 15 دن کا وقت مانگا ہے۔ کورٹ کمشنر رمیش راگھو نے کہا کہ سروے کی حتمی رپورٹ تیار ہے۔ یہ رپورٹ آخری مرحلے میں ہے لیکن صحت سے متعلق پریشانی کے باعث انہوں نے 15 دن کا وقت مانگا ہے۔ وہ پچھلے تین چار دنوں سے بخار میں مبتلا تھے۔ اس لیے میں ابھی تک رپورٹ کا تجزیہ نہیں کر سکے۔ اس معاملے میں ابھی مسلم فریق اپنا اعتراض داخل کرے گا۔ اس لیے اعتراض سننے کے بعد عدالت شام چار بجے تک اپنا فیصلہ دے سکتی ہے۔