ETV Bharat / opinion

کانگریس نے 15 سیٹوں پر 'ووٹ کٹوا' کا کردار ادا کیا، اگر عآپ سے اتحاد ہوتا تو بی جے پی ہار جاتی - DELHI ELECTION RESULT 2025

تجزیہ کاروں کے مطابق دہلی کے اسمبلی انتخاب میں کانگریس نے کئی سیٹوں پر عآپ کا کھیل بگاڑ دیا۔

دہلی انتخابات میں کانگریس کے کردار کا تجزیہ
دہلی انتخابات میں کانگریس کے کردار کا تجزیہ (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 11, 2025, 7:57 AM IST

نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخابات 2025 کے نتائج کے بعد ایک طرف بی جے پی کے کیمپ میں جشن کا ماحول ہے تو دوسری طرف عام آدمی پارٹی اپنی شکست کا جائزہ لینے میں مصروف ہے۔ وہیں نتائج کے اعلان کے بعد جو چیز سب سے زیادہ موضوع بحث ہے وہ 'کانگریس کا کردار' ہے۔ دہلی انتخابات میں کانگریس بھلے ہی تیسری بار اپنا کھاتہ تک نہیں کھول سکی مگر اس نے کم سے کم 15 سیٹوں پر عام آدمی پارٹی کا کھیل بگاڑ دیا۔ اسی کے پیش کئی مبصرین اور تجزیہ نگار کانگریس پر 'ووٹ کٹوا' کا کردار ادا کرنے کا الزام عائد کر رہے ہیں۔

نمبرسیٹجیتووٹ مارجنکانگریس کے ووٹ
1تمار پوربی جے پی11688361
2بادلیبی جے پی1516341071
3ناگلوئی جاٹبی جے پی2625132028
4مادی پوربی جے پی1089917958
5راجیندر نگربی جے پی12314015
6نئی دہلیبی جے پی40894568
7جنگ پورہبی جے پی6757350

اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ان 15 سیٹوں پر بی جے پی کی جیت اور عآپ کی شکست کا جو مارجن ہے، کانگریس نے اس سے کہیں زیادہ ووٹ حاصل کیے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر کانگریس اور عآپ کے بیچ اتحاد ہوتا اور کانگریس نے ان سیٹوں پر عآپ کی حمایت میں اپنے امیدوار کھڑے نہیں کیے ہوتے تو عآپ کے امیدوار ان سیٹوں پر جیت جاتے۔ اس طرح عام آدمی پارٹی جیتی ہوئی 22 سیٹوں کے علاوہ 15 مزید نشستیں جیت لیتی، جس سے اس کی جیتی ہوئی سیٹوں کی تعداد 37 ہو جاتی اور اس طرح وہ اکثریت کا ہندسہ عبور کر لیتی۔ واضح رہے کہ دہلی اسمبلی میں 70 سیٹیں ہیں اور حکومت سازی کے لیے 36 نشستوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

آئیے ان 15 سیٹوں اعداد و شمار کو تفصیل سے جانتے ہیں۔

8کستوربا نگربی جے پی1104818617
9مالویہ نگربی جے پی21316770
10مہرولیبی جے پی17829731
11چھترپوربی جے پی62396601
12سنگم وہاربی جے پی34415863
13گریٹر کیلاشبی جے پی31886711
14تری لوک پوریبی جے پی3926147
15مصطفیٰ آبادبی جے پی1757833474

اعداد و شمار کے مطابق دہلی کی جن سیٹوں پر عآپ کے امیدواروں کو بہت کم فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، اس میں عام آدمی پارٹی کے بڑے لیڈر منیش سسودیا کا نام بھی شامل ہے، جو محض 675 ووٹوں سے ہار گئے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر عآپ اور کانگریس مل کر دہلی کا الیکشن لڑتے تو شاید نتیجہ کچھ اور ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں: دہلی میں بی جے پی کی جیت کے دس اہم فیکٹر، عآپ بھرپور اقلیتی ووٹ ملنے کے باوجود کیوں ہار گئی؟

دہلی میں تمار پور سے بی جے پی امیدوار نے 1168 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ یہاں کانگریس امیدوار کو 8361 ووٹ ملے۔ وہیں بادلی سے بی جے پی کے امیدوار نے 15163 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی جب کہ کانگریس کے امیدوار کو 41071 ووٹ ملے۔ اس کے علاوہ نانگلوئی جاٹ سے بی جے پی نے 26251 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی، جب کہ کانگریس کے امیدوار کو 32028 ووٹ ملے۔ اس میں جنگ پورہ، تری لوک پوری، سنگم وہار، راجندر نگر اور مہرولی ایسی سیٹیں ہیں جہاں بی جے پی نے بالترتیب 675، 392، 344، 1231، 1782 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی، جو کہ بی جے پی کی جیت کی سب سے کم مارجن والی سیٹیں ہیں۔

مزید پڑھیں: دہلی میں کانگریس کی زیرو کی ہیٹ ٹرک، 67 سیٹوں پر ضمانت ضبط

دہلی کی 11 مسلم اکثریتی سیٹوں میں سے آٹھ پر عآپ کی جیت، تین پر بی جے پی کامیاب

نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخابات 2025 کے نتائج کے بعد ایک طرف بی جے پی کے کیمپ میں جشن کا ماحول ہے تو دوسری طرف عام آدمی پارٹی اپنی شکست کا جائزہ لینے میں مصروف ہے۔ وہیں نتائج کے اعلان کے بعد جو چیز سب سے زیادہ موضوع بحث ہے وہ 'کانگریس کا کردار' ہے۔ دہلی انتخابات میں کانگریس بھلے ہی تیسری بار اپنا کھاتہ تک نہیں کھول سکی مگر اس نے کم سے کم 15 سیٹوں پر عام آدمی پارٹی کا کھیل بگاڑ دیا۔ اسی کے پیش کئی مبصرین اور تجزیہ نگار کانگریس پر 'ووٹ کٹوا' کا کردار ادا کرنے کا الزام عائد کر رہے ہیں۔

نمبرسیٹجیتووٹ مارجنکانگریس کے ووٹ
1تمار پوربی جے پی11688361
2بادلیبی جے پی1516341071
3ناگلوئی جاٹبی جے پی2625132028
4مادی پوربی جے پی1089917958
5راجیندر نگربی جے پی12314015
6نئی دہلیبی جے پی40894568
7جنگ پورہبی جے پی6757350

اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ان 15 سیٹوں پر بی جے پی کی جیت اور عآپ کی شکست کا جو مارجن ہے، کانگریس نے اس سے کہیں زیادہ ووٹ حاصل کیے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اگر کانگریس اور عآپ کے بیچ اتحاد ہوتا اور کانگریس نے ان سیٹوں پر عآپ کی حمایت میں اپنے امیدوار کھڑے نہیں کیے ہوتے تو عآپ کے امیدوار ان سیٹوں پر جیت جاتے۔ اس طرح عام آدمی پارٹی جیتی ہوئی 22 سیٹوں کے علاوہ 15 مزید نشستیں جیت لیتی، جس سے اس کی جیتی ہوئی سیٹوں کی تعداد 37 ہو جاتی اور اس طرح وہ اکثریت کا ہندسہ عبور کر لیتی۔ واضح رہے کہ دہلی اسمبلی میں 70 سیٹیں ہیں اور حکومت سازی کے لیے 36 نشستوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

آئیے ان 15 سیٹوں اعداد و شمار کو تفصیل سے جانتے ہیں۔

8کستوربا نگربی جے پی1104818617
9مالویہ نگربی جے پی21316770
10مہرولیبی جے پی17829731
11چھترپوربی جے پی62396601
12سنگم وہاربی جے پی34415863
13گریٹر کیلاشبی جے پی31886711
14تری لوک پوریبی جے پی3926147
15مصطفیٰ آبادبی جے پی1757833474

اعداد و شمار کے مطابق دہلی کی جن سیٹوں پر عآپ کے امیدواروں کو بہت کم فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، اس میں عام آدمی پارٹی کے بڑے لیڈر منیش سسودیا کا نام بھی شامل ہے، جو محض 675 ووٹوں سے ہار گئے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر عآپ اور کانگریس مل کر دہلی کا الیکشن لڑتے تو شاید نتیجہ کچھ اور ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں: دہلی میں بی جے پی کی جیت کے دس اہم فیکٹر، عآپ بھرپور اقلیتی ووٹ ملنے کے باوجود کیوں ہار گئی؟

دہلی میں تمار پور سے بی جے پی امیدوار نے 1168 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ یہاں کانگریس امیدوار کو 8361 ووٹ ملے۔ وہیں بادلی سے بی جے پی کے امیدوار نے 15163 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی جب کہ کانگریس کے امیدوار کو 41071 ووٹ ملے۔ اس کے علاوہ نانگلوئی جاٹ سے بی جے پی نے 26251 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی، جب کہ کانگریس کے امیدوار کو 32028 ووٹ ملے۔ اس میں جنگ پورہ، تری لوک پوری، سنگم وہار، راجندر نگر اور مہرولی ایسی سیٹیں ہیں جہاں بی جے پی نے بالترتیب 675، 392، 344، 1231، 1782 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی، جو کہ بی جے پی کی جیت کی سب سے کم مارجن والی سیٹیں ہیں۔

مزید پڑھیں: دہلی میں کانگریس کی زیرو کی ہیٹ ٹرک، 67 سیٹوں پر ضمانت ضبط

دہلی کی 11 مسلم اکثریتی سیٹوں میں سے آٹھ پر عآپ کی جیت، تین پر بی جے پی کامیاب

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.