نئی دہلی:لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ کو ایوان میں زیادہ فعال دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ جلد ہی ارکان پارلیمنٹ کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے ایک نظام ترتیب دیں گے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق راہول گاندھی چاہتے ہیں کہ کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ مباحثوں میں حصہ لیں، مفاد عامہ کے مسائل اٹھائیں، نوٹس دیں، پالیسی کے مسائل سے آگاہ رہیں، حکومت سے مشکل سوالات پوچھیں اور لوک سبھا میں پارٹی کی پوزیشن کا دفاع کریں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان معاملات میں ارکان پارلیمنٹ کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے جلد سینئر رہنماؤں کا ایک گروپ تشکیل دیا جا سکتا ہے اور کسی قسم کی رینکنگ بھی کی جا سکتی ہے۔ سابق مرکزی وزیر اور کانگریس تنظیم کے سکریٹری جے ڈی سیلم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا، "یہ ایک بہت اچھا قدم ہے۔ لوگوں کو امید ہے کہ انڈیا الائنس ان کے مسائل کو اٹھائے گا اور حکومت سے جوابدہی کا مطالبہ کرے گا۔ معیشت، سماجی اور سیاسی مسائل بہت سے معاملات میں حکومت کی ناکامیاں عوام کو نظر آ رہی ہیں اب یہ دیکھنا ہے کہ ان کے منتخب نمائندے وہاں کیا کر رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ راہل چاہتے تھے کہ ایوان کی بحث میں زیادہ سے زیادہ ارکان پارلیمنٹ حصہ لیں اور اس لئے انہوں نے مرکزی بجٹ 2024-25 پر بحث کے دوران کانگریس سے زیادہ مقررین کی اجازت دی، جن میں لوک سبھا ارکان کماری شیلجا، امر سنگھ، محمد جاوید اور پرنیتی شندے شامل ہیں۔انہوں نے حال ہی میں خواتین ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ ان کے مسائل اور تحفظات کو سمجھنے کے لیے ایک علیحدہ میٹنگ بھی کی۔
کانگریس کے 99 ممبران پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے، لیکن فی الحال وہاں 98 ممبران پارلیمنٹ ہیں کیونکہ راہل گاندھی کے وایناڈ سیٹ چھوڑنے کی وجہ سے آنے والے دنوں میں وہاں ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں۔ کانگریس کے 98 ممبران پارلیمنٹ میں سے بہت سے ایوان میں نئے ہیں، اس لیے ان کے لیے تربیتی سیشن منعقد کیے جا رہے ہیں تاکہ انھیں پارلیمانی قواعد و ضوابط کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔