حیدرآباد: مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے جمعہ کو کہا کہ دہلی یونیورسٹی کے لاء کورس میں منوسمرتی کو شامل کرنے کی تجویز کو وائس چانسلر نے مسترد کر دیا اور اس طرح کے کسی بھی منصوبے کی توثیق نہیں کی گئی تھی۔ دھرمیندر پردھان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس معاملے کی اطلاع ملنے پر انہوں نے جمعرات کو دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے بات کی۔
انہوں نے کہا کہ کل ہمارے پاس کچھ معلومات آئی کہ منوسمرتی لاء فیکلٹی کورس کا حصہ ہوگی۔ میں نے دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے بات کی اور انہوں نے مجھے یقین دلایا کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ کچھ لاء فیکلٹی ممبران نے فقہ کے باب میں کچھ تبدیلیاں تجویز کی ہیں۔ لیکن جب یہ تجویز دہلی یونیورسٹی انتظامیہ کے پاس آئی تو آج اس حوالے سے اکیڈمک کونسل کی میٹنگ بلائی گئی۔ اکیڈمک کونسل کی مستند باڈی میں ایسی کسی تجویز کی توثیق نہیں ہے۔ کل ہی وائس چانسلر نے اس تجویز کو مسترد کر دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت آئین کے حقیقی الفاظ کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور کسی بھی رسم الخط کے کسی متنازعہ حصے کو شامل کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
وہیں کانگریس نے جمعرات کو دہلی یونیورسٹی کے ایل ایل بی کے طلبہ کو منوسمرتی پڑھانے کی تجویز پر مرکز پر حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سلامی حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ آر ایس ایس کی طرف سے آئین پر حملہ کرنے کی دہائیوں سے جاری کوشش کو پورا کیا جا سکے۔