نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی ہفتہ کو امریکہ کے تین روزہ دورے پر روانہ ہو گئے۔ اس دوران وہ کواڈ سمٹ میں شرکت کریں گے۔ جانے سے پہلے انہوں نے کواڈ گروپ کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ کواڈ انڈو پیسیفک خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے اہم ہے۔ گزشتہ چند سالوں میں کواڈ کے ذریعے ہند-بحرالکاہل کے علاقے میں نمایاں ترقی ہوئی ہے۔
روانگی سے قبل پی ایم مودی نے کہا کہ کواڈ ہم خیال ممالک کے ایک بڑے گروپ کے طور پر ابھرا ہے جو ہند-بحرالکاہل خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کر رہا ہے۔ پی ایم مودی امریکی صدر جو بائیڈن کے آبائی شہر ولمنگٹن میں منعقد ہونے والی کواڈ سمٹ میں شرکت کریں گے۔ دریں اثنا وہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مستقبل کے سربراہی اجلاس سے خطاب کریں گے۔
پی ایم مودی کواڈ سمٹ میں اپنے ساتھیوں امریکی صدر بائیڈن، آسٹریلیا کے وزیر اعظم البانی اور جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ پی ایم مودی نے کہا کہ وہ ان لیڈروں سے ملنے کے لیے بے چین ہیں۔ پی ایم مودی نے بائیڈن سے ملاقات کے بارے میں جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میٹنگ ہمیں اپنے لوگوں اور عالمی فلاح و بہبود کے لیے ہندوستان-امریکہ جامع عالمی اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کے لیے نئے راستوں کا جائزہ لینے اور ان کی نشاندہی کرنے کی اجازت دے گی۔
غور طلب ہے کہ اپنے دورے کے دوران پی ایم مودی ہندوستانی تارکین وطن اور امریکی کاروباری رہنماؤں سے بھی بات چیت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں ہندوستانی تارکین وطن اور اہم امریکی کاروباری رہنماؤں سے بات کرنے کا منتظر ہوں۔ یہ گفتگو کئی لحاظ سے اہم ہے۔ پی ایم مودی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی 'فیوچر سمٹ' کو بین الاقوامی برادری کے لیے انسانیت کی بہتری کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ طے کرنے کا ایک موقع قرار دیا ہے۔