ETV Bharat / international

طالبان کی قید میں اسلام قبول کرنے والے آسٹریلوی شہری جبرائیل عمر کا کابل میں انتقال - JIBRAIL OMAR PASSES AWAY

طالبان نے جبرائیل عمر کے انتقال کا اعلان کر دیا ہے۔ جبرائیل عمر نے طالبان کی قید میں اسلام قبول کیا تھا۔

آسٹریلوی شہری جبرائیل عمر کا کابل میں انتقال
آسٹریلوی شہری جبرائیل عمر کا کابل میں انتقال (X @abdulmateenqani)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 9, 2025, 8:28 AM IST

کابل: جبرائیل عمر انتقال کر گئے۔ افغانستان کے طالبان حکام نے جبرائیل عمر کے انتقال کا اعلان کیا ہے۔ جبرائیل عمر آسٹریلیاں کے شہری تھے، انھیں طالبان نے اغواء کر لیا تھا۔ وہ تین سال تک طالبان کی قید میں رہے اور بعد میں اسلام قبول کر لیا۔ اسلام قبول کرنے سے قبل جبرائیل عمر کا نام ٹموتھی ویکس تھا۔

جبرائیل عمر کو طالبان نے یرغمال بنایا تھا:

طالبان نے 2016 میں ایک امریکی ماہر تعلیم اور جبرائیل عمر کو یرغمال بنا لیا تھا۔ اس وقت یہ دونوں کابل میں امریکن یونیورسٹی میں ملازم تھے۔ ان دونوں کو 2019 میں رہا کر دیا گیا تھا۔ طالبان کے اتحادی، حقانی نیٹ ورک کے تین اعلیٰ درجے کے ارکان جنوبی افغانستان میں امریکی افواج کی تحویل میں تھے، جن کے بدلے انھیں رہا کیا گیا تھا۔

افغان حکومت نے افسوس کا اظہار کیا:

افغانستان کی وزارت داخلہ نے جبرائیل عمر کے انتقال پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ، جبرائیل عمر نامی آسٹریلوی لیکچرر ٹموتھی ویکس انتقال کر گئے ہیں۔ وزارت داخلہ کے ترجمان مفتی عبدالمتین قانے وہ طویل عرصے سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔

وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ، امارت اسلامیہ افغانستان کی وزارت داخلہ جبرائیل عمر کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتی ہے اور ان کے دوستوں اور رشتہ داروں سے تعزیت کا اظہار کرتی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ، جبرائیل عمر گزشتہ سالوں میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے تھے۔ پھر قیدیوں کے تبادلے کے دوران جیل سے رہا ہوا، پھر انھوں نے خود اطمینان کے ساتھ اسلام کے مقدس مذہب کو قبول کیا اور اپنا نام ٹموتھی ویکس سے تبدیل کر کے جبرائیل عمر رکھ لیا۔

وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق، جبرائیل عمر نے کابل میں انگریزی کے استاد کے طور پر کام کیا۔ انھیں افغانستان اور امارت اسلامیہ سے لگاؤ تھا اور اسی بنا پر انھوں نے کابل میں رہنا ہی بہتر سمجھا۔

وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ، جبرائیل عمر نے افغانستان کے مختلف صوبوں کا سفر کیا اور اسلام کے بارے میں اپنی معلومات میں اضافہ کیا۔

افغانستان پر طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد عمر کابل آ گئے:

عمر افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے ایک سال بعد 2022 کے میں کابل واپس آ گئے تھے۔ آسٹریلیوی میڈیا کے مطابق اس وقت انھوں نے کہا تھا کہ، یہ دورہ طالبان کی فتح کا جشن منانے کے لیے تھا۔

انس حقانی کا جذباتی پوسٹ:

2019 میں جبرائیل عمر (ٹموتھی ویکس) کے بدلے حقانی نیٹ ورک کے رہا ہونے والے کارکن انس حقانی نے جبرائیل عمر کے انتقال پر ایکس پر جذباتی پوسٹ شیئر کیا ہے۔ اب ایک سینئر طالبان عہدیدار کے طور پر کام کر رہے انس حقانی نے جبرائیل عمر کے ساتھ اپنی ایک تصویر پوسٹ کی ہے۔

حقانی نے لکھا ہے، وہ (جبرائیل عمر) ہمارے ساتھ رہے، افغانی لباس میں ملبوس، اور اس سرزمین کی گلیوں میں چہل قدمی کی، کیونکہ ایمان اور یقین کا رشتہ کسی بھی دوسرے تعلق سے زیادہ گہرا معنی رکھتا ہے۔

انس حقانی نے مزید لکھا، اگرچہ ٹموتھی ویکس اور میں اس دنیا میں مختلف اوقات اور دور دراز مقامات پر آئے تھے، لیکن قسمت نے ہمیں ایک ایسے دوراہے پر اکٹھا کیا جہاں میری موت اس کی بن گئی، میری زندگی اس کے ساتھ جڑی ہوئی، اور اس کی آزادی میری بن گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

کابل: جبرائیل عمر انتقال کر گئے۔ افغانستان کے طالبان حکام نے جبرائیل عمر کے انتقال کا اعلان کیا ہے۔ جبرائیل عمر آسٹریلیاں کے شہری تھے، انھیں طالبان نے اغواء کر لیا تھا۔ وہ تین سال تک طالبان کی قید میں رہے اور بعد میں اسلام قبول کر لیا۔ اسلام قبول کرنے سے قبل جبرائیل عمر کا نام ٹموتھی ویکس تھا۔

جبرائیل عمر کو طالبان نے یرغمال بنایا تھا:

طالبان نے 2016 میں ایک امریکی ماہر تعلیم اور جبرائیل عمر کو یرغمال بنا لیا تھا۔ اس وقت یہ دونوں کابل میں امریکن یونیورسٹی میں ملازم تھے۔ ان دونوں کو 2019 میں رہا کر دیا گیا تھا۔ طالبان کے اتحادی، حقانی نیٹ ورک کے تین اعلیٰ درجے کے ارکان جنوبی افغانستان میں امریکی افواج کی تحویل میں تھے، جن کے بدلے انھیں رہا کیا گیا تھا۔

افغان حکومت نے افسوس کا اظہار کیا:

افغانستان کی وزارت داخلہ نے جبرائیل عمر کے انتقال پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ، جبرائیل عمر نامی آسٹریلوی لیکچرر ٹموتھی ویکس انتقال کر گئے ہیں۔ وزارت داخلہ کے ترجمان مفتی عبدالمتین قانے وہ طویل عرصے سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔

وزارت داخلہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ، امارت اسلامیہ افغانستان کی وزارت داخلہ جبرائیل عمر کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتی ہے اور ان کے دوستوں اور رشتہ داروں سے تعزیت کا اظہار کرتی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ، جبرائیل عمر گزشتہ سالوں میں امارت اسلامیہ کے مجاہدین کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے تھے۔ پھر قیدیوں کے تبادلے کے دوران جیل سے رہا ہوا، پھر انھوں نے خود اطمینان کے ساتھ اسلام کے مقدس مذہب کو قبول کیا اور اپنا نام ٹموتھی ویکس سے تبدیل کر کے جبرائیل عمر رکھ لیا۔

وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق، جبرائیل عمر نے کابل میں انگریزی کے استاد کے طور پر کام کیا۔ انھیں افغانستان اور امارت اسلامیہ سے لگاؤ تھا اور اسی بنا پر انھوں نے کابل میں رہنا ہی بہتر سمجھا۔

وزارت داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ، جبرائیل عمر نے افغانستان کے مختلف صوبوں کا سفر کیا اور اسلام کے بارے میں اپنی معلومات میں اضافہ کیا۔

افغانستان پر طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد عمر کابل آ گئے:

عمر افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے ایک سال بعد 2022 کے میں کابل واپس آ گئے تھے۔ آسٹریلیوی میڈیا کے مطابق اس وقت انھوں نے کہا تھا کہ، یہ دورہ طالبان کی فتح کا جشن منانے کے لیے تھا۔

انس حقانی کا جذباتی پوسٹ:

2019 میں جبرائیل عمر (ٹموتھی ویکس) کے بدلے حقانی نیٹ ورک کے رہا ہونے والے کارکن انس حقانی نے جبرائیل عمر کے انتقال پر ایکس پر جذباتی پوسٹ شیئر کیا ہے۔ اب ایک سینئر طالبان عہدیدار کے طور پر کام کر رہے انس حقانی نے جبرائیل عمر کے ساتھ اپنی ایک تصویر پوسٹ کی ہے۔

حقانی نے لکھا ہے، وہ (جبرائیل عمر) ہمارے ساتھ رہے، افغانی لباس میں ملبوس، اور اس سرزمین کی گلیوں میں چہل قدمی کی، کیونکہ ایمان اور یقین کا رشتہ کسی بھی دوسرے تعلق سے زیادہ گہرا معنی رکھتا ہے۔

انس حقانی نے مزید لکھا، اگرچہ ٹموتھی ویکس اور میں اس دنیا میں مختلف اوقات اور دور دراز مقامات پر آئے تھے، لیکن قسمت نے ہمیں ایک ایسے دوراہے پر اکٹھا کیا جہاں میری موت اس کی بن گئی، میری زندگی اس کے ساتھ جڑی ہوئی، اور اس کی آزادی میری بن گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.