حیدرآباد: سات مرحلوں میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات 2024 کے اب تک چار مرحلوں میں ووٹنگ ہو چکی ہے اور پانچویں مرحلے کے لیے ووٹنگ 20 مئی کو ہوگی۔ جبکہ چٹھا اور ساتویں مرحلے کی ووٹنگ بالترتیب 25 مئی اور یکم جون کو ہوگی۔
اس دوران ساتویں مرحلے کے لیے مختلف سیاسی جماعتیں اپنے اپنے امیدواروں کا پرچہ نامزدگی کی کاروائی انجام دے رہے ہیں۔ اس مرحلے میں وزیراعظم مودی بھی وارانسی لوک سبھا سیٹ سے میدان میں ہوں گے، کیونکہ انھوں نے 14 مئی کو یہاں سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔
وزیراعظم مودی نے 2014 اور 2019 میں وارانسی سے الیکشن جیتا تھا، وہ وارانسی سیٹ سے الیکشن جیت کر وزیر اعظم بننے والے پہلے وزیر اعظم ہیں۔ اس اسٹوری میں ہم سابق وزارء اعظم کی پارلیمانی سیٹوں کا تذکرہ کریں گے جہاں سے جیت کر وہ ملک کے سب سے بڑے عہدے پر فائز ہوئے۔
جواہر لعل نہرو پھولپور سیٹ سے کامیابی حاصل کی
ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو تین مرتبہ وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہے، لیکن انہوں نے وارانسی سے ایک بار بھی الیکشن نہیں لڑا۔ انہوں نے 1952، 1957 اور 1962 میں اتر پردیش کے الہ آباد ضلع کے تحت آنے والی پھول پور سیٹ سے الیکشن لڑے اور پھر وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہوئے۔
لال بہادر شاستری نے الہ آباد سیٹ سے الیکشن لڑا
لال بہادر شاستری 1964 سے 1966 تک ملک کے وزیر اعظم رہے۔ انہوں نے جواہر لال نہرو کے بعد وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔ جئے جوان، جئے کسان کا نعرہ دینے والے سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری نے اترپردیش کے الہ آباد لوک سبھا سیٹ کی نمائندگی کرتے ہوئے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔
اندرا گاندھی بھی الہ آباد سیٹ سے منتخب ہوئیں
سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی جنوری 1966 سے مارچ 1977 تک وزیر اعظم رہیں۔ اس کے بعد وہ 1980 میں دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہوئیں۔ اندرا گاندھی 1964 سے فروری 1967 تک راجیہ سبھا کی رکن بھی رہیں۔ وہ چوتھے، پانچویں اور چھٹے اجلاس میں لوک سبھا کی رکن تھیں۔ جنوری 1980 میں انھوں نے اتر پردیش کے رائے بریلی اور آندھرا پردیش کی میدک سیٹ سے لوک سبھا کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔
مُرار جی دیسائی نے سورت سیٹ کی نمائندگی کی
مُرارجی دیسائی، جنہیں ایمرجنسی کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، نے مارچ 1977 میں ہونے والے عام انتخابات میں جنتا پارٹی کی بھاری اکثریت سے جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔وہ خود گجرات کے سورت حلقہ سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ بعد میں انہیں متفقہ طور پر پارلیمنٹ میں جنتا پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا اور 24 مارچ 1977 کو انہوں نے بھارت کے وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھایا۔
چرن سنگھ باغپت سیٹ سے الیکشن لڑے
چودھری چرن سنگھ 1979 میں بھارت کے وزیر اعظم بنے۔ وہ اس عہدے پر صرف 170 دن ہی رہے لیکن جب انہوں نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا تو وہ اتر پردیش کی باغپت سیٹ کی نمائندگی کر رہے تھے۔
راجیو گاندھی نے امیٹھی کی نمائندگی کی
1984 کے لوک سبھا انتخابات ایسے تھے کہ ملک میں گاندھی خاندان کے درمیان تنازعہ کھل کر سامنے آیا۔ 31 اکتوبر 1984 کو وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد راجیو گاندھی نے امیٹھی سے الیکشن لڑا اور نہ صرف وہ ایم پی بنے بلکہ ملک کے وزیر اعظم بھی بنے۔
وی پی سنگھ 1989 میں وزیر اعظم بنے
1989 میں وشوناتھ پرتاپ سنگھ ملک کے وزیر اعظم بنے۔ وی پی سنگھ کبھی راجیو گاندھی کی حکومت میں سب سے قدآور لیڈر تھے۔ وہ راجیو کابینہ میں دفاع اور خزانہ جیسی بڑی وزارتیں سنبھال رہے تھے۔ وی پی سنگھ 1989 میں الہ آباد سیٹ سے جیت کر پی ایم کے عہدے پر فائز ہوئے تھے۔