پٹنہ: دیر رات پٹنہ پولس نے جن سورج پارٹی کے سرپرست پرشانت کشور کو زبردستی اٹھا لیا۔ انہیں پٹنہ کے گاندھی میدان سے حراست میں لیا گیا ہے۔ اس دوران پولیس افسران نے ان پر طاقت کا استعمال بھی کیا۔ ابتدائی طور پر انہیں نامعلوم مقام پر لے جانے کی بات کہی گئی۔ پرشانت کشور کو ایمبولینس کے ذریعے گاندھی میدان سے لے جایا گیا ہے۔ اس دوران احتجاجی مقام پر کافی ہنگامہ آرائی ہوئی۔
پولیس نے پرشانت کشور کو زبردستی اٹھایا
پرشانت کشور بی پی ایس سی امیدواروں کے حق میں آواز اٹھا رہے تھے۔ بہار پبلک سروس کمیشن کے 70ویں امتحان کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے پرشانت گذشتہ پانچ دنوں سے انشن پر تھے۔ آدھی رات کے بعد، صبح تقریباً چار بجے، پٹنہ پولس کی ٹیم پرشانت کشور کو حراست میں لینے گاندھی میدان پہنچی اور اسے زبردستی اپنے ساتھ لے گئی۔ اس ایکشن کے دوران تقریباً 10 تھانوں کی پولیس گاندھی میدان پہنچی۔
پولیس نے پرشانت کشور کو تھپڑ مارا؟
پٹنہ میں شدید سردی کے بیچ پرشانت کشور بی اے پی ایس سی کے امیدواروں کے ساتھ کھلے آسمان تلے مسلسل بھوک ہڑتال پر تھے۔ جب پولیس ٹیم پرشانت کشور کو لے جانے آئی تو ان کے حامیوں نے احتجاج کیا۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ اس دوران ایک پولیس افسر نے پرشانت کشور کو تھپڑ بھی مارا۔ پرشانت کشور کو گاندھی میدان سے ایمبولینس میں لے جایا گیا۔
پرشانت کشور کا علاج کرانے سے انکار
موصولہ اطلاع کے مطابق پٹنہ پولیس پرشانت کشور کو گاندھی میدان سے سیدھے ایمس لے گئی لیکن پرشانت کشور نے وہاں علاج کرانے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے اب بھی اپنا انشن جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک بہار حکومت بی پی ایس سی کے دوبارہ امتحان کے مطالبے کو تسلیم نہیں کرتی وہ اپنا انشن نہیں توڑیں گے۔