نئی دہلی: دنیا کے سب سے بڑے جمہوری ملک بھارت میں جاری لوک سبھا انتخابات 2024 ختم ہونے میں صرف چند دن باقی ہیں۔ سات مرحلوں میں ہونے والے عام انتخابات میں 543 نشستوں کے لیے آٹھ ہزار سے زائد امیدواروں کی قسمت داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ دریں اثنا، غیر منافع بخش تنظیم ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (ADR) نے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہر انتخابات میں امیر امیدواروں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہر تین میں سے ایک امیدوار کروڑ پتی ہے۔ اس کے علاوہ مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے امیدواروں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ تاہم گزشتہ چند سالوں میں واحد مثبت بات یہ ہے کہ خواتین کی حصہ داری میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔
- 2024 میں 31 فیصد امیدوار کروڑ پتی:
رپورٹ کے مطابق 2009 میں الیکشن لڑنے والے امیدواروں میں سے صرف 16 فیصد کروڑ پتی تھے۔ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں اس تعداد میں زبردست اضافہ ہوا تھا اور 27 فیصد کروڑ پتی امیدوار انتخابی میدان میں اتارے گئے۔ اے ڈی آر کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 15 سالوں میں کروڑ پتی امیدواروں کی تعداد تقریباً دوگنی ہو گئی ہے۔ ساتھ ہی، 2024 میں، 31 فیصد امیدواروں نے اپنے اثاثے ایک کروڑ روپے سے زیادہ ظاہر کیے ہیں۔
- 10 لاکھ روپے سے کم اثاثے رکھنے والے امیدواروں کی تعداد میں کمی آئی:
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچھلے چار لوک سبھا انتخابات میں 5 کروڑ روپے اور اس سے زیادہ کے اثاثوں والے امیدواروں کی تعداد تقریباً تین گنا بڑھ گئی ہے۔ یہ تعداد 2009 میں 4.4 فیصد تھی جو 2024 میں بڑھ کر 12.4 فیصد ہو گئی ہے۔ تاہم اس کے برعکس 2009 میں 10 لاکھ روپے سے کم اثاثے رکھنے والے امیدواروں کی تعداد 50 فیصد سے زائد تھی جو موجودہ انتخابات میں کم ہو کر 31.6 فیصد رہ گئی ہے۔
- بی جے پی نے سب سے زیادہ کروڑ پتیوں کو ٹکٹ دیا: