نئی دہلی: انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی جس کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ کس کی حکومت بنے گی۔ تاہم، اس سے پہلے سب اپنے جائزے پیش کر رہے ہیں۔ 2014 میں پی ایم مودی کو برانڈ بنانے والے پرشانت کشور کو لگتا ہے کہ بی جے پی پہلے سے زیادہ سیٹیں جیت کر حکومت بنائے گی۔ حالانکہ اپوزیشن جماعتیں پرشانت کشور کی دور اندیشی کو مضحکہ خیز قرار دے چکی ہیں، لیکن وہ ہیں کہ اپنی بات منوانے پر بضد ہیں۔
اب پرشانت کشور نے معروف سیاسی تجزیہ نگار یوگیندر یادو کے انتخابی تجزیہ کو اپنے سوشل ہینڈل ایکس پر شیئر کیا ہے۔ پی کے کا کہنا ہے کہ یوگیندر یادو ان کے تجزیہ سے اتفاق رکھتے ہیں۔ جبکہ یوگیندر یادو کا تجزیہ کچھ اور ہی کہانی بیان کر رہا ہے۔
یوگیندر یادو کے تجزیہ سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ، بی جے پی ملک میں مودی میجک کا جو دعویٰ کر رہی ہے وہ ختم ہو رہا ہے۔ یوگیندر یادو کے مطابق این ڈی اے حکومت تو بنا لے گی لیکن بی جے پی اکثریت سے دور رہے گی۔ یوگیندر یادو کا دعویٰ ہے کہ بی جے پی کے لیے 400 پار تو چھوڑ دیجیے 300 پار کرنا بھی ناممکن ہے۔ یوگیندر یادو کا ایسا خیال ہے کہ اگر آنے والے مراحل میں بہار اور اتر پردیش میں اپوزیشن انڈیا اتحاد کے حق میں ہوا چلتی ہے تو وہ این ڈی اے کو پچھاڑ کر حکومت بنا سکتی ہے۔
انتخابی تجزیہ نگار یوگیندر یادو نے کہا ہے کہ بی جے پی کو 240-260 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے اتحادیوں کو 35-45 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ یوگیندر یادو کا دعویٰ ہے کہ بی جے پی کو 2019 کے مقابلے اس مرتبہ تقریباً 55 سیٹوں اور اس کے اتحادیوں کو 25 سیٹوں کا نقصان ہونے جا رہا ہے۔۔تو اس کا مطلب یہی نکلتا ہے کہ ملک میں پی ایم مودی کا جادو اب پھیکا پڑتا جا رہا ہے۔