ممبئی: مہاراشٹرا اسمبلی کی 288 نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے لیے نامزدگی واپس لینے کا پیر کو آخری دن تھا۔ الیکشن کمیشن کے پورٹل کے مطابق گذشتہ روز 3 ہزار 224 کاغذات نامزدگی واپس لیے گئے۔ اس طرح 4,426 کاغذات نامزدگی رہ گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق 7,995 امیدواروں نے 10,900 کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔ جانچ پڑتال کے بعد 6,012 فارم قبول کیے گئے جب کہ 1,649 قانونی اور تکنیکی وجوہات کی بنا پر مسترد کیے گئے۔ اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر کے انتخابات کے لیے 3,259 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی داخل کیے گئے ہیں۔
مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی مہم عروج پر ہے۔ حکمراں مہاوتی اتحاد اور اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) دونوں ہی انتخابات میں جیت کو یقینی بنانے کے لیے ووٹروں کو راغب کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ مہاوتی بی جے پی، شیوسینا (ایکناتھ شندے گروپ) اور این سی پی (اجیت پوار گروپ) کا اتحاد ہے۔
دوسری طرف، ایم وی اے شیو سینا (ادھو گروپ)، این سی پی (شرد پوار گروپ) اور کانگریس پارٹی کا اتحاد ہے۔ 2019 کے اسمبلی انتخابات کے برعکس مہاراشٹر میں اس الیکشن میں بڑی تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ اس میں بڑی علاقائی پارٹیوں شیوسینا اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) دو گروپوں میں تقسیم ہے اور دونوں گروپ ایک دوسرے کے خلاف کھڑے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کا گروپ(شیو سینا یو بی ٹی) اپنے دیرینہ حلیف بی جے پی کے خلاف لڑ رہا ہے۔ 2019 کے اسمبلی انتخابات میں، بی جے پی نے 105 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی، شیوسینا نے 56 اور کانگریس نے 44 سیٹیں جیتیں۔ 2014 میں بی جے پی نے 122، شیوسینا نے 63 اور کانگریس نے 42 سیٹیں جیتیں۔
الیکشن کمیشن کو 1648 شکایات موصول
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 کے سلسلے میں 15 اکتوبر کو ریاست میں انتخابی اخلاق نافذ کیا گیا تھا۔ دریں اثنا، چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر نے کہا کہ 15 سے 29 اکتوبر کے درمیان سی-وِجل اپپ پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی 1,648 شکایات موصول ہوئی تھیں، جن میں سے 1,646 کو الیکشن کمیشن نے حل کر دیا۔