ETV Bharat / jammu-and-kashmir

ایمبولنس کے بلارکاوٹ گزرنے کو یقینی بنائیں، ہائی کورٹ کی یوٹی انتظامیہ کو ہدایت

ہائی کورٹ نے جموں کشمیر، لداخ انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ ایمبولینس کی بلا رکاوٹ آمدورفت کو یقینی بنانے کیلئے نئے اقدامات کیے جائیں۔

ا
ایمبولنس خدمات پر ہائی کورٹ کی ہدایت (فائل فوٹو)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 2 hours ago

سرینگر : ہائی کورٹ آف جموں کشمیر اینڈ لداخ نے دونوں یونین ٹیریٹریز - جموں کشمیر، لداخ - کی انتظامیہ کو صحت کے شعبے کے ساتھ مل کر ایسا نظام قائم کرنے کا حکم دیا ہے جو مریضوں کے علاج کے لئے ایمبولینسز کی بلا رکاوٹ آمد و رفت کو یقینی بنائے۔ چیف جسٹس تاشی ربستان اور جسٹس پنیت گپتا پر مشتمل بنچ نے وائٹ گلوب ٹرسٹ کی جانب سے دائر ایک عوامی مفاد کی درخواست کو نمٹاتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا۔

ا
ہائی کورٹ کی یو تی انتظامیہ کو ہدایت (Source: JK High Court)

23 اکتوبر کے فیصلے میں کورٹ نے مختلف سرکاری محکموں کی جانب سے درخواست میں اٹھائے گئے خدشات کو حل کرنے کے اقدامات کو تسلیم کیا۔ کورٹ نے سرینگر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کردہ ’’ایمبولینس کو بلا رکاوٹ راستہ فراہم کرنے کا معیاری طریقہ کار‘‘ کی موجودگی کو بھی سراہا۔ عدالت نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’دونوں یوٹیز کے چیف سیکریٹریز اور ڈی جی پیز کو ہدایت دی جاتی ہے کہ صحت کے شعبے کے مشورے سے ایسا میکنزم تیار کریں جو دونوں یوٹیز میں ایمبولینس کی بلا رکاوٹ حرکت کو یقینی بنائے۔‘‘

درخواست کو 2018 میں دائر کیا گیا تھا جس میں ایمبولینس سروسز کو یورپی معیار کے مطابق بنانے اور ٹریفک اور صحت خدمات کے مابین بہتر رابطے کی درخواست کی گئی تھی تاکہ ایمبولینسز کی آمد و رفت میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔ اپریل 2023 میں ہائی کورٹ نے کشمیر کے ڈویژنل کمشنر کو نوڈل افسر مقرر کیا تاکہ وہ درخواست میں اٹھائے گئے مسائل کا تفصیلی جواب جمع کروائیں۔ اس جواب میں مختلف محکموں سے موصولہ فیڈبیک اور متعدد نئے اقدامات کا ذکر کیا گیا۔

ان میں ایک بڑا اقدام 2020 میں نیشنل ہیلتھ مشن کے ذریعے ’’جے کے ایمرجنسی میڈیکل سروسز‘‘ کا آغاز تھا، جو پبلک-پرائیویٹ شراکت داری کے ذریعے چلایا جا رہا ہے۔ اس وقت 71 ایڈوانسڈ لائف سپورٹ (اے ایل ایس) ایمبولینسز کام کر رہی ہیں، جن میں ضروری آلات اور دوائیں موجود ہیں۔ کورٹ کو آگاہ کیا گیا کہ ایمبولینس کے قافلے کی فعال طور پر نگرانی کی جا رہی ہے اور جو گاڑیاں معیار پر پورا نہیں اترتیں، ان کے فٹنس سرٹیفکیٹ ایشو نہیں کیے جاتے۔ اس کے علاوہ، سرینگر ٹریفک پولیس دفتر میں ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جو 24/7 شہریوں کو ٹریفک کی تازہ ترین صورتحال سے باخبر رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پونچھ، طبی مراکز کی ایمبولنس دھول کیوں چاٹ رہی ہیں؟

سرینگر : ہائی کورٹ آف جموں کشمیر اینڈ لداخ نے دونوں یونین ٹیریٹریز - جموں کشمیر، لداخ - کی انتظامیہ کو صحت کے شعبے کے ساتھ مل کر ایسا نظام قائم کرنے کا حکم دیا ہے جو مریضوں کے علاج کے لئے ایمبولینسز کی بلا رکاوٹ آمد و رفت کو یقینی بنائے۔ چیف جسٹس تاشی ربستان اور جسٹس پنیت گپتا پر مشتمل بنچ نے وائٹ گلوب ٹرسٹ کی جانب سے دائر ایک عوامی مفاد کی درخواست کو نمٹاتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا۔

ا
ہائی کورٹ کی یو تی انتظامیہ کو ہدایت (Source: JK High Court)

23 اکتوبر کے فیصلے میں کورٹ نے مختلف سرکاری محکموں کی جانب سے درخواست میں اٹھائے گئے خدشات کو حل کرنے کے اقدامات کو تسلیم کیا۔ کورٹ نے سرینگر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ ٹریفک پولیس کی جانب سے جاری کردہ ’’ایمبولینس کو بلا رکاوٹ راستہ فراہم کرنے کا معیاری طریقہ کار‘‘ کی موجودگی کو بھی سراہا۔ عدالت نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’دونوں یوٹیز کے چیف سیکریٹریز اور ڈی جی پیز کو ہدایت دی جاتی ہے کہ صحت کے شعبے کے مشورے سے ایسا میکنزم تیار کریں جو دونوں یوٹیز میں ایمبولینس کی بلا رکاوٹ حرکت کو یقینی بنائے۔‘‘

درخواست کو 2018 میں دائر کیا گیا تھا جس میں ایمبولینس سروسز کو یورپی معیار کے مطابق بنانے اور ٹریفک اور صحت خدمات کے مابین بہتر رابطے کی درخواست کی گئی تھی تاکہ ایمبولینسز کی آمد و رفت میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔ اپریل 2023 میں ہائی کورٹ نے کشمیر کے ڈویژنل کمشنر کو نوڈل افسر مقرر کیا تاکہ وہ درخواست میں اٹھائے گئے مسائل کا تفصیلی جواب جمع کروائیں۔ اس جواب میں مختلف محکموں سے موصولہ فیڈبیک اور متعدد نئے اقدامات کا ذکر کیا گیا۔

ان میں ایک بڑا اقدام 2020 میں نیشنل ہیلتھ مشن کے ذریعے ’’جے کے ایمرجنسی میڈیکل سروسز‘‘ کا آغاز تھا، جو پبلک-پرائیویٹ شراکت داری کے ذریعے چلایا جا رہا ہے۔ اس وقت 71 ایڈوانسڈ لائف سپورٹ (اے ایل ایس) ایمبولینسز کام کر رہی ہیں، جن میں ضروری آلات اور دوائیں موجود ہیں۔ کورٹ کو آگاہ کیا گیا کہ ایمبولینس کے قافلے کی فعال طور پر نگرانی کی جا رہی ہے اور جو گاڑیاں معیار پر پورا نہیں اترتیں، ان کے فٹنس سرٹیفکیٹ ایشو نہیں کیے جاتے۔ اس کے علاوہ، سرینگر ٹریفک پولیس دفتر میں ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے جو 24/7 شہریوں کو ٹریفک کی تازہ ترین صورتحال سے باخبر رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پونچھ، طبی مراکز کی ایمبولنس دھول کیوں چاٹ رہی ہیں؟

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.