ETV Bharat / bharat

'حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی'، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ - SC VERDICT ON PERSONAL PROPERTY

9 ججوں کی بنچ نے کہا کہ حکومت تمام پرائیویٹ املاک کو تحویل میں نہیں لے سکتی، وہ صرف کچھ جائیداد حاصل کر سکتی ہے۔

سپریم کورٹ آف انڈیا
سپریم کورٹ آف انڈیا (ANI)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 5, 2024, 12:10 PM IST

بنچ نے کہا کہ تمام پرائیویٹ املاک پر ریاست قبضہ نہیں کر سکتی۔ سپریم کورٹ نے 8-1 کی اکثریت سے فیصلہ دیا کہ تمام نجی املاک کی درجہ بندی عوامی فزیکل وسائل کے طور پر نہیں کی جاسکتی۔

آرٹیکل 31C کو چیلنج

آپ کو بتاتے چلیں کہ کیس سے متعلق درخواست میں آرٹیکل 31C کو چیلنج کیا گیا تھا، جو آرٹیکل 39(B) اور (C) کے تحت بنائے گئے قانون کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ یہ ریاست کو عوامی مفاد میں تقسیم کے لیے کمیونٹی کے فزیکل وسائل بشمول نجی املاک کا کنٹرول حاصل کرنے کا اختیار دیتا ہے۔

42ویں ترمیم کی دو شقیں غیر آئینی ٹھہریں

یہی نہیں، عدالت نے 1980 کے منروا ملز کیس میں 42ویں ترمیم کی دو شقوں کو غیر آئینی قرار دے دیا، جس میں کسی بھی آئینی ترمیم پر کسی بھی عدالت میں سوال اٹھانے سے روکا گیا تھا اور افراد کے بنیادی حقوق پر ریاستی پالیسی کو ترجیح دی گئی تھی۔

یکم مئی کا فیصلہ محفوظ کیا گیا

بنچ نے اس سال یکم مئی کو سماعت کے بعد ذاتی جائیداد کیس میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ اس وقت کورٹ 1 نے ریمارکس دیئے تھے کہ اگر آئین کے آرٹیکل 39 (b) کے تحت تمام نجی جائیدادوں کو کمیونٹی کے فزیکل وسائل کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے اور اس کے نتیجے میں، عام فلاح و بہبود کے لیے ریاست کی طرف سے قبضہ کیا جا سکتا ہے، تو مستقبل کے لیے کچھ بھی نہیں بچے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بہرائچ بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ نے بھی لگائی روک، کہا 'حکم کی خلاف ورزی کرنے والے خبردار رہیں'

لیز کی منسوخی کے خلاف جوہر ٹرسٹ کی عرضی سپریم کورٹ سے خارج، عدالت نے کہا، اعظم خان کے وزیر رہتے....

بنچ نے کہا کہ تمام پرائیویٹ املاک پر ریاست قبضہ نہیں کر سکتی۔ سپریم کورٹ نے 8-1 کی اکثریت سے فیصلہ دیا کہ تمام نجی املاک کی درجہ بندی عوامی فزیکل وسائل کے طور پر نہیں کی جاسکتی۔

آرٹیکل 31C کو چیلنج

آپ کو بتاتے چلیں کہ کیس سے متعلق درخواست میں آرٹیکل 31C کو چیلنج کیا گیا تھا، جو آرٹیکل 39(B) اور (C) کے تحت بنائے گئے قانون کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔ یہ ریاست کو عوامی مفاد میں تقسیم کے لیے کمیونٹی کے فزیکل وسائل بشمول نجی املاک کا کنٹرول حاصل کرنے کا اختیار دیتا ہے۔

42ویں ترمیم کی دو شقیں غیر آئینی ٹھہریں

یہی نہیں، عدالت نے 1980 کے منروا ملز کیس میں 42ویں ترمیم کی دو شقوں کو غیر آئینی قرار دے دیا، جس میں کسی بھی آئینی ترمیم پر کسی بھی عدالت میں سوال اٹھانے سے روکا گیا تھا اور افراد کے بنیادی حقوق پر ریاستی پالیسی کو ترجیح دی گئی تھی۔

یکم مئی کا فیصلہ محفوظ کیا گیا

بنچ نے اس سال یکم مئی کو سماعت کے بعد ذاتی جائیداد کیس میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ اس وقت کورٹ 1 نے ریمارکس دیئے تھے کہ اگر آئین کے آرٹیکل 39 (b) کے تحت تمام نجی جائیدادوں کو کمیونٹی کے فزیکل وسائل کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے اور اس کے نتیجے میں، عام فلاح و بہبود کے لیے ریاست کی طرف سے قبضہ کیا جا سکتا ہے، تو مستقبل کے لیے کچھ بھی نہیں بچے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بہرائچ بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ نے بھی لگائی روک، کہا 'حکم کی خلاف ورزی کرنے والے خبردار رہیں'

لیز کی منسوخی کے خلاف جوہر ٹرسٹ کی عرضی سپریم کورٹ سے خارج، عدالت نے کہا، اعظم خان کے وزیر رہتے....

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.