نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال دہلی جل بورڈ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں پیر کو ڈائریکٹوریٹ آف انفورسمنٹ (ای ڈی) کے سامنے پیش نہیں ہوئے ہیں۔ ای ڈی نے دہلی جل بورڈ (ڈی جے بی) منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں اروند کیجریوال کو آج کے لیے ایک اور سمن جاری کیا ہے۔ انہیں ای ڈی نے دہلی جل بورڈ کیس میں منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ 50 کے تحت سمن جاری کیا تھا۔
اس سے پہلے عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور دہلی کے وزیر آتشی نے دعویٰ کیا کہ یہ مقدمہ 'فرضی' ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی اس معاملے میں ای ڈی کے ذریعہ درج کردہ مقدمے سے واقف نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ "دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو کل شام ای ڈی کے ذریعہ ایک اور سمن موصول ہوا ہے... انہوں نے ان سے دہلی جل بورڈ سے متعلق کچھ تحقیقات میں شامل ہونے کو کہا ہے۔ ہم اس معاملے میں ای ڈی کی طرف سے درج کیس سے لاعلم ہیں"۔
اس سال فروری میں ای ڈی نے ایک ریٹائرڈ چیف انجینئر، جگدیش کمار اروڑا، اور ایک ٹھیکیدار، انیل کمار اگروال کو دہلی جل بورڈ کے ٹینڈرنگ کے عمل میں مبینہ بے ضابطگیوں کی منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ ای ڈی دہلی جل بورڈ کے ٹینڈرنگ کے عمل میں بے ضابطگیوں کے دو الگ الگ معاملات کی تحقیقات کر رہا ہے، اور اس کا مجرمانہ معاملہ سی بی آئی کی ایف آئی آر اور دہلی حکومت کی اینٹی کرپشن برانچ (اے سی بی) سے ہے۔
سی بی آئی ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ دہلی جل بورڈ کے عہدیداروں نے این بی سی سی (لینڈیا) لمیٹڈ کے عہدیداروں کے ساتھ مل کر الیکٹرو میگنیٹک فلو میٹر کی سپلائی، انسٹالیشن، ٹیسٹنگ اور کمیشننگ کے لیے کمپنی کو ٹینڈر دیتے ہوئے این کے جی انفراسٹرکچر لمیٹڈ کو "غیر مناسب فائدہ" دیا۔ دوسرا الزام نومبر 2022 کی اے سی بی کی شکایت سے متعلق ہے، جہاں یہ کہا گیا تھا کہ دہلی جل بورڈ نے صارفین کو بل کی ادائیگی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنے مختلف دفاتر میں آٹو موٹیو بل ادائیگی جمع کرنے والی مشینیں (کیوسک) قائم کرنے کے لیے ٹینڈر دیا تھا۔