نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال جیل کے اندر سے اپنی حکومت نہیں چلا سکتے۔ سابق نوکرشاہوں اور آئینی ماہرین نے کہا کہ اس صورت حال میں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر مداخلت کر سکتے ہیں اور آئینی ٹوٹ پھوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے مرکزی حکومت کو دہلی میں صدر راج لگانے کا مشورہ دے سکتے ہیں۔
سینئر بیوروکریٹ اور دہلی کے سابق چیف سکریٹری اومیش سہگل نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اگر وہ (اروند کیجریوال) یہ کہہ کر استعفیٰ نہیں دیتے کہ وہ جیل سے حکومت چلائیں گے، تو یہ آئینی تحلیل کو دعوت دے گا جہاں حکومت نہیں چل سکتی۔ وہ نہ تو کابینہ کی میٹنگ کر سکتے ہیں اور نہ ہی جیل سے کوئی ہدایات دے سکتے ہیں۔ ایسے میں لیفٹیننٹ گورنر کی تجویز کے بعد مرکزی حکومت مداخلت کر کے صدر راج نافذ کر سکتی ہے۔
کیجریوال کی گرفتاری دہلی کے لوگوں کے ساتھ دھوکہ ہے: سنیتا کیجریوال
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال نے جمعہ کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اقتدار کے گھمنڈ میں ان کے شوہر کو گرفتار کرایا، جو یہاں کے لوگوں کے ساتھ دھوکہ ہے۔ دہلی کے لوگوں کے نام ایک پیغام میں سنیتا کیجریوال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ مودی جی نے آپ کے تین بار منتخب وزیر اعلیٰ کو طاقت کے گھمنڈ میں گرفتار کرایا، وہ سب کو کچلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ دہلی کے لوگوں کے ساتھ دھوکہ ہے، عام آدمی پارٹی کے وزیر اعلیٰ ہمیشہ آپ کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ اندر ہو یا باہر، ان کی زندگی ملک کے لیے وقف ہے۔ عوام سب کچھ جانتی ہے کہ وہ جناردن ہیں۔ جے ہند۔ واضح رہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مسٹر کیجریوال کو کل رات مبینہ شراب گھپلہ میں گرفتار کیا تھا۔