شملہ:مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے اپنے حلقہ انتخاب ہمیر پور کے بھورنج میں انتخابی مہم کے دوران کانگریس پر شدید حملے کیا۔ انوراگ ٹھاکر نے الزام لگایا کہ کانگریس عوامی املاک کو مسلمانوں میں تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ساتھ ساتھ بیرونی طاقتوں کا ہاتھ بھی نظر آرہا ہے۔ وہ تمہارے بچوں کی جائیداد مسلمانوں کو دینا چاہتے ہیں۔
یہی نہیں انوراگ ٹھاکر نے راہل گاندھی کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ ان کے والد راجیو گاندھی نے اپنی جائیداد بچانے کے لیے قانون میں تبدیلی کی تھی۔ اندرا گاندھی کا ذکر کرتے ہوئے انوراگ نے کہا کہ سابقہ قانون کے مطابق اندرا گاندھی کی موت کے بعد ان کی جائیداد کا 55 فیصد حکومت کو جانا تھا لیکن راجیو گاندھی نے اس کے بعد متعلقہ قانون کو ختم کر دیا۔
انوراگ کے بیان پر کانگریس کا جواب:
انوراگ کے اس بیان پر کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے الیکشن کمیشن کو شکایت بھیج کر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ انوراگ ٹھاکر اپنے حلقہ انتخاب ہمیر پور کے دورے پر ہیں اور انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ بھورنج کے بعد انوراگ نے ہمیر پور اسمبلی میں پنا پرمکھ کانفرنس، آئی ٹی سوشل میڈیا ورکشاپ، سینئر سٹیزن رابطہ مہم اور کاروباری رابطہ مہم میں حصہ لیا۔ انوراگ ٹھاکر نے بھورنج میں کانگریس پر شدید تنقید کی۔
ٹکڑے ٹکڑے گینگ نے کانگریس کو گھیرا:
بھورنج میں انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ٹکڑے ٹکڑے گینگ نے کانگریس کو گھیر لیا ہے۔ اس گینگ نے کانگریس کے نظریے کو ہائی جیک کر لیا ہے۔ کانگریس ذات پات اور علاقائیت کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ انوراگ نے کہا کہ یہ ملک کے لوگوں کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ ٹکڑے ٹکڑے گینگ کے ساتھ جانا چاہتے ہیں یا نریندر مودی کے ایک ہندوستان، بہترین ہندوستان کے خواب کی حمایت کرتے ہیں۔
انوراگ یہیں نہیں رکے اور کہا کہ یہ آپ عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ آپ کی جائیداد آپ کے بچوں کے پاس رہے یا مسلمانوں کے پاس۔ انوراگ نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت نے مسلمانوں کو ان کے تمام حقوق دیے ہیں۔ مرکزی حکومت نے مسلمانوں کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ مستقل مکان، بیت الخلاء، گیس سلنڈر سے لے کر اناج تک سب کچھ دیا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ مودی حکومت نے مذہب کے نام پر یہ سب کچھ نہیں دیا، یہ ان کا حق تھا، لیکن کانگریس آپ کی کمائی چھین لے گی۔