وارانسی:گیانواپی کیس کے دو الگ الگ کیسوں کی آج سماعت ہوگی۔ سب سے اہم معاملہ ڈسٹرکٹ جج اجے کرشنا وشویش کی عدالت میں ہے جس میں حال ہی میں دائر آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی رپورٹ کو عام کرنے پر عدالت اپنا فیصلہ دے سکتی ہے۔ اس کے علاوہ گیانواپی سے متعلق جیوترلنگ بھگوان وشویشور کے معاملے کی بھی بدھ کو سول جج سینئر ڈیویژن فاسٹ ٹریک کورٹ میں سماعت ہوگی۔ مدعی نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے ایک عظیم الشان مندر کی تعمیر اور 1993 میں کی گئی بیریکیڈنگ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈسٹرکٹ جج کورٹ میں آج ہونے والی سماعت میں عدالت 2 نومبر 2023 کو مکمل ہونے والے محکمہ آثار قدیمہ کے سروے کی رپورٹ کی سماعت کرے گی جو 21 دسمبر کو عدالت میں داخل کی گئی ہے۔ عدالت آج فیصلہ دے سکتی ہے کہ اسے عام کیا جائے یا نہیں۔ اس معاملے میں مدعی کے وکیل وشنو شنکر جین، سبھاش نندن چترویدی اور سدھیر ترپاٹھی کی جانب سے رپورٹ کو سیل بند لفافے میں پیش کرنے پر اعتراض اٹھایا گیا تھا اور رپورٹ کو عام کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ جس پر مسلم سائیڈ نے بھی اپیل کی ہے کہ رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد اس کی کاپی دستیاب کرائی جائے تاہم مسلم فریق نے اس کی مخالفت بھی کی ہے۔