احمد آباد: گجرات کے احمد آباد میں ایس جی ہائی وے پر واقع کھیاتی ملٹی اسپیشلٹی اسپتال تنازع میں آ گیا ہے۔ اسپتال پر اہل خانہ کی اجازت کے بغیر 12 افراد کی انجیو گرافی کرنے کا الزام ہے جس کے نتیجے میں دو افراد کی موت ہوگئی۔ تقریباً پانچ افراد وینٹی لیٹر پر ہیں۔ ریاست کے وزیر صحت رشی کیش پٹیل نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اسپتال کی جانب سے 10 نومبر کو مفت کیمپ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ متوفی کے لواحقین کا کہنا ہے کہ کھیاتی اسپتال نے کڑی تعلقہ کے بوریسنا گاؤں میں مفت چیک اپ کیمپ کا انعقاد کیا تھا۔ اس فری ٹیسٹنگ کیمپ میں 80 سے 90 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ بوریسنا گاؤں کے 19 افراد کو علاج کے لیے ایمبولینس کے ذریعے کھیاتی اسپتال لایا گیا۔ 19 میں سے 12 مریضوں کی انجیو گرافی کی گئی جس میں سے دو مریض دم توڑ گئے۔ اہل خانہ کے مطابق انہیں پہلے کوئی بیماری نہیں تھی۔ انہیں صرف چیک اپ کے لیے بلایا گیا اور بغیر کسی اجازت کے انجیو گرافی کی گئی۔
پی ایم جے اے وائی اسکیم سے 1.28 لاکھ روپے کاٹے گئے:
ذرائع نے بتایا کہ مرنے والوں کی شناخت سینما ناگر بھائی اور مہیش باروٹ کے طور پر کی گئی ہے۔ اس آپریشن کے لیے پی ایم جے اے وائی اسکیم سے 1 لاکھ 28 ہزار روپے کی کٹوتی کی گئی ہے۔ گاؤں والوں کا الزام ہے کہ اسپتال سرکاری اسکیم کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے۔
لواحقین نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی: