احمدآباد: مودی حکومت کی جانب سے وقف ترمیمی بل 2024 لانے کی تیاریاں جاری ہیں، جس کے لیے حال ہی میں احمد آباد میں جے پی سی کی میٹنگ ہوئی، لیکن مفتی شبیر احمد صدیقی اس اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ اسی معاملے میں احمد آباد کی شاہی جامع مسجد کے امام مفتی شبیر احمد صدیقی نے ای ٹی وی کی نمائندہ روشن آرا کے ساتھ خصوصی بات چیت کی۔ مفتی شبیر احمد نے کہا کہ حکومت وقف کو مکمل طور پر اپنے قبضے میں لینا چاہتی ہے اسی لیے طرح طرح کے بہانے بنائے جاتے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ یہ ہندوؤں کی سرزمین ہے اور قدیم زمانے میں ہندوستان میں بادشاہوں، نوابوں اور بادشاہوں نے حکومت کی، ان لوگوں نے مذہبی لوگوں کے لیے زمینیں تحفے میں دیں۔ قبرستان، خانقاہیں، مدارس، مذہبی مقامات بنائے گئے، جو سو چھ سو سال پہلے دیے گئے، لیکن آج تک ان پر کسی نے اعتراض نہیں کیا۔ لیکن اب حکومت اسے ضبط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
مفتی صاحب نے مزید کہا کہ اسی لیے ہم وقف ترمیمی بل پر حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سیاست ووٹ بینک کے لیے کی جارہی ہے اور جے پی سی کی میٹنگ میں مفتی شبیر احمد نے اس کی وجہ بتائی انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے تمام ممبران کے ساتھ جانے کی اجازت دی گئی تھی لیکن میٹنگ سے ایک رات پہلے ہمیں اطلاع ملی کہ ہمارے ساتھیوں کے نام ڈراپ کر دیے گئے ہیں اور مجھے اکیلے ہی میٹنگ میں شرکت کرنی ہے۔ اس لیے میں نے اس میٹنگ میں شامل ہونے سے انکار کر دیا۔