حیدرآباد: لندن میں ایک تاریخی نیلامی ہوئی۔ اس نیلامی میں ایک بھارتی نوٹ نے تاریخ رقم کردی۔ یہ نوٹ 100 روپے کے سادہ نوٹ کی طرح ہی لگتا ہے، لیکن اس کی قیمت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے۔ یہ نوٹ 56 لاکھ 49 ہزار 650 روپے میں فروخت ہوا۔ اب آپ سوچ رہے ہوں گے کہ اس نوٹ میں کیا خاص بات تھی؟ دراصل، نیلامی میں فروخت ہونے والے نوٹ کو 1950 کی دہائی میں ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) نے جاری کیا تھا۔ لیکن یہ کوئی عام نوٹ نہیں تھا۔
یہ 100 روپے کا نوٹ نایاب ہے:
اس نوٹ کو حج نوٹ کہتے ہیں۔ 20ویں صدی کے وسط میں آر بی آئی نے یہ خصوصی نوٹ ان ہندوستانی عازمین کے لیے جاری کیا تھا جو حج کے لیے خلیجی ممالک کا سفر کرتے تھے۔ اس کا مقصد سونے کی غیر قانونی خریداری کو روکنا تھا۔
ان نوٹوں میں نمبر سے پہلے ایک خاص پرفکس HA تھا، جس کی وجہ سے ان کی شناخت آسان تھی۔ یہ نوٹ عام ہندوستانی نوٹوں سے مختلف رنگ کے تھے۔ یہ نوٹ کچھ خلیجی ممالک جیسے متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین، کویت اور عمان میں قابل قبول تھے۔ تاہم، یہ نوٹ ہندوستان میں قابل قبول نہیں تھے۔
کویت نے 1961 میں اپنی کرنسی متعارف کروائی اور دوسرے خلیجی ممالک نے بھی اس کی پیروی کی۔ اسی وجہ سے 1970 کی دہائی میں حج نوٹوں کا اجرا روک دیا گیا تھا۔ آج ان نوٹوں کو نایاب سمجھا جاتا ہے، اور کرنسی جمع کرنے والوں میں ان کی بڑی قدر ہوتی ہے۔ ان کی قیمت ان کی حالت اور نایابیت پر منحصر ہے۔
10 روپے کے 2 نایاب نوٹ 6.90 لاکھ روپے میں فروخت ہوئے:
100 روپے کا نوٹ شروعات تھی، اسی نیلامی میں 10 روپے کے دو اور پرانے نوٹ فروخت ہوئے۔ ایک نوٹ 6 لاکھ 90 ہزار روپے اور دوسرا 5 لاکھ 80 ہزار روپے میں فروخت ہوا۔ ان کا تعلق تاریخ سے ہے۔ 25 مئی 1918 کو جاری کیے گئے یہ نوٹ بہت تاریخی اہمیت کے حامل ہیں، کیونکہ ان کا تعلق پہلی جنگ عظیم کے آخری سال سے ہے۔ ان نوٹوں کا تعلق برطانوی جہاز ایس ایس شرالا سے بھی ہے جسے 2 جولائی 1918 کو ایک جرمن یو بوٹ نے ٹارپیڈو سے اڑا دیا تھا۔ یہ نوٹ جہاز کے تباہ ہونے اور اس کی تاریخ کی وجہ سے بہت خاص ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: