نئی دہلی: بھارت نے ہفتے کے روز لمبی دوری تک مار کرنے والے ہائپر سونک میزائل کا کامیاب تجربہ کرکے دفاعی ٹیکنالوجی میں ایک تاریخی کارنامہ انجام دیا۔ ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (DRDO) کی طرف سے ملک میں تیار کردہ یہ میزائل اڈیشہ کے ساحل پر واقع ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام جزیرے سے لانچ کیا گیا تھا۔
مختلف پے لوڈ لے جانے کے لیے تیار کیے گئے ہائپر سونک میزائل کی رینج 1500 کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ یہ بھارت کے مسلح افواج کی تمام شاخوں کے ہتھیاروں میں ایک اہم اضافہ بناتا ہے۔ فلائٹ ٹیسٹ ڈی آر ڈی او کے سینئر سائنسدانوں اور مسلح افواج کے نمائندوں کی موجودگی میں کیا گیا۔
یہ بے مثال کامیابی جدید ہائپرسونک میزائل ٹیکنالوجی کے حامل ممالک کے منتخب گروپ میں بھارت کی پوزیشن کو مضبوط کرتی ہے۔ یہ میزائل حیدرآباد میں ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام میزائل کمپلیکس کی لیبارٹریوں کے ذریعہ دیگر ڈی آر ڈی او لیبارٹریوں اور کئی صنعتی شراکت داروں کے تعاون سے کی گئی وسیع تحقیق اور ترقی کا نتیجہ ہے۔
یہ تعاون دفاعی ٹیکنالوجی میں بھارت کی بڑھتی ہوئی خود انحصاری اور میک ان انڈیا کے لیے اس کی وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اس کامیابی کی ستائش کی اور اسے ملک کے لیے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ، بھارت نے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام جزیرے سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہائپرسونک میزائل کا کامیاب تجربہ کرکے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ اس اہم کامیابی میں ہمارا ملک ان ممالک کے منتخب گروپ میں شامل ہے جن کے پاس ایسی جدید فوجی صلاحیتیں ہیں۔ انہوں نے ٹیم ڈی آر ڈی او، مسلح افواج اور صنعتی شراکت داروں کو اس شاندار کامیابی میں ان کے غیر معمولی تعاون کے لیے مبارکباد دی۔
ہائپرسونک میزائلوں کی خاصیت یہ ہے کہ یہ میک 5 سے زیادہ رفتار سے سفر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جس کی وجہ سے ان کا سراغ لگانا اور روکنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ کامیاب تجربہ جدید ترین فوجی ٹیکنالوجی میں بھارت کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کی نشاندہی کرتا ہے، اس طرح اس کی اسٹریٹجک ڈیٹرنس اور قومی سلامتی کو مضبوط کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: