نئی دہلی: اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ جو وقف (ترمیمی) بل 2024 پر غور کرنے کے لیے تشکیل دی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا حصہ ہیں، نے جمعہ کو لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھ کر کمیٹی کے چیئرمین جگدمبیکا کے کام کرنے کے طریقے پر سوال اٹھائے۔ اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ نے پال اور 27 جنوری کی مجوزہ میٹنگ ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جے پی سی کے رکن اے راجہ، کلیان بنرجی، اسد الدین اویسی، نصیر حسین، اروند ساونت، گورو گوگوئی، محمد جاوید، عمران مسعود، محب اللہ ندوی، ایم عبداللہ کی طرف سے لکھے گئے اس خط میں الزام لگایا گیا ہے کہ جگدمبیکا پال من مانی طریقے سے ملاقاتوں کی تاریخیں طے کر رہے ہیں۔ جمعہ کو ہونے والے اجلاس میں جب کمیٹی میں موجود اپوزیشن ارکان اسمبلی نے اس پر اعتراض کیا اور اپنا موقف پیش کرنے کے لیے کھڑے ہوئے تو انہوں نے اپوزیشن کے 10 ارکان کو معطل کردیا۔
اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ ان کے اعتراضات کے باوجود جے پی سی کا اجلاس پہلے 24 اور 25 جنوری کو ہونا تھا اور جمعہ کی صبح بتایا گیا کہ 25 جنوری کو ہونے والی میٹنگ 27 جنوری کو ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سے طے شدہ شیڈول کی بنیاد پر اراکین نے اپنے اپنے علاقوں میں اپنے پروگراموں کو حتمی شکل دی ہے۔ انہوں نے اس اجلاس کو 30 جنوری کو منعقد کرنے کی درخواست کی تاکہ تمام ممبران اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں کیونکہ یہ ایک اہم بل ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ہم نے ان درست نکات کو سول انداز میں چیئرمین کے سامنے پیش کیا لیکن انہوں نے جواب دینے کی کوشش تک نہیں کی۔ اسی دوران چیئرمین کسی سے فون پر بات کر رہے تھے کہ اچانک اور حیرت انگیز طور پر انہوں نے شور مچایا اور ہماری معطلی کا حکم دے دیا۔
اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے لوک سبھا اسپیکر سے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ جے پی سی چیئرمین کے پاس کمیٹی کے ارکان کو معطل کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ اس لیے گزارش کی جاتی ہے کہ جے پی سی کے چیئرمین کو شفاف اور غیر جانبدارانہ طریقے سے کارروائی کرنے کی ہدایت کی جائے۔ سپیکر کو چاہیے کہ وہ اجلاس 27 تاریخ کو ملتوی کر دیں تاکہ اپوزیشن ارکان کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا کافی وقت اور موقع ملے۔
قابل ذکر ہے کہ جمعہ کو وقف ترمیمی بل 2024 پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی میٹنگ کے دوران ہنگامہ آرائی کے بعد اپوزیشن کے 10 اراکین پارلیمنٹ کو ایک دن کے لیے معطل کر دیا گیا تھا۔ معطل ارکان میں کلیان بنرجی، محمد جاوید، اے راجہ، اسد الدین اویسی، ناصر حسین، محب اللہ ندوی، ایم عبداللہ، اروند ساونت، ندیم الحق اور عمران مسعود شامل تھے۔