پریاگ راج: اپنے پرستاروں اور فلمی شائقین کو مختلف کرداروں میں مسحور کرنے کے بعد اداکار ممتا کلکرنی نے جمعہ کے روز دنیاوی زندگی سے سنیاس لیتے ہوئے 'یمائی ممتانند گری' کے نام سے نئی شناخت اختیار کر لی۔ ممتا نے باضابطہ طور پر سنگم کے کنارے اپنا اور اپنے ارکان خاندان کا پنڈ دان کیا۔ زندگی کے اس نئے کردار میں انہیں 'مہامنڈلیشور' کا خطاب دیا گیا ہے۔ انہیں مہامنڈلیشور بنانے کی مذہبی رسومات 'کنر اکھاڑے' میں ادا کی گئیں۔
کنر (خواجہ سرا) اکھاڑے کی آچاریہ مہامنڈلیشور ڈاکٹر لکشمی نارائن ترپاٹھی نے بتایا کہ ممتا کو ورنداون میں واقع آشرم کی ذمہ داری دی جائے گی۔ اب ان کی پوری زندگی سناتن دھرم کے پرچار کے لیے وقف ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ روایات کے مطابق سنگم کے کنارے پر ممتا کلکرنی کا پنڈ دان اور بال کاٹنے کی رسم ہو چکی ہے۔ بعد میں مہامنڈلیشور کے طور پر ان کی بھی تاج پوشی بھی ہوئی۔
#WATCH | #MahaKumbh2025 | Former actress Mamta Kulkarni performs her 'Pind Daan' at Sangam Ghat in Prayagraj, Uttar Pradesh.
— ANI (@ANI) January 24, 2025
Acharya Mahamandleshwar of Kinnar Akhada, Laxmi Narayan said that Kinnar akhada is going to make her a Mahamandleshwar. She has been named as Shri Yamai… pic.twitter.com/J3fpZXOjBb
لکشمی نارائن ترپاٹھی نے کہا کہ ممتا کلکرنی کل رات جونا اکھاڑے کی خاتون مہامنڈلیشور کے ساتھ ان سے ملنے آئی تھیں۔ سناتن دھرم میں ان کی گہرا آستھا ہے۔ اس سے پہلے وہ جونا اکھاڑے کے ایک مہامنڈلیشور سے بھی وابستہ تھیں۔ وہ سناتن کے راستے پر جونا اکھاڑہ کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتی تھیں۔ سناتن دھرم کی طرف ان کا جھکاؤ دیکھ کر میں نے انہیں مہامنڈلیشور بنانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ان سے دو تین کروڑ روپے نہیں لیے۔ وہ ایک اداکارہ ہیں، لوگ یہ سوچیں گے، لیکن جس لگن کے ساتھ وہ سناتن دھرم کی خدمت کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، اس کی بنیاد پر انہیں اس عہدے کے ساتھ سناتن سے جوڑا جا رہا ہے۔ اگر وہ اس روایت پر عمل کرتی ہے تو ٹھیک ہے، ورنہ انہیں نکالا بھی جاسکتا ہے۔
کنر اکھاڑہ 2018 میں خواجہ سراؤں نے قائم کیا تھا اور یہ جونا اکھاڑہ کے تحت کام کرتا ہے۔ واضح رہے کہ اکھاڑہ ایک ہندو مذہبی نظام کا حصہ ہوتا ہے اور پنڈ دان ایک رسم ہے جو مرنے والے آباؤ اجداد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ادا کی جاتی ہے۔
مہامنڈلیشور ممتا کلکرنی نے کہا؟
سنیاس اختیار کرنے کے بعد ممتا نے کہا کہ یہ میری خوش قسمتی ہوگی کہ 'میں بھی مہا کمبھ کے اس مقدس لمحے کی گواہ بن رہی ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ 23 سال قبل کپولی آشرم میں گرو شری چیتنیا گگن گری سے انہوں نے 'دیکشا' لی تھی اور اب وہ مکمل سنیاس کے ساتھ ایک نئی زندگی میں داخل ہو گئی ہیں۔
#WATCH | #MahaKumbh2025 | Pattabhisheka of former actress Mamta Kulkarni performed at Sangam Ghat in Prayagraj, Uttar Pradesh.
— ANI (@ANI) January 24, 2025
Acharya Mahamandleshwar of Kinnar Akhada, Laxmi Narayan said that Kinnar akhada is going to make her a Mahamandleshwar. She has been named as Shri Yamai… pic.twitter.com/5hFfFTMe1s
مزید پڑھیں: فلم اداکارہ اور سابق مس ورلڈ ٹورزم اشیکا تنیجا سادھوی بن گئیں، جبل پور میں دکشا لے لی
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کلکرنی نے کہا کہ "میں نے 2000 میں اپنی تپسیا شروع کی تھی اور میں نے لکشمی نارائن ترپاٹھی کو اپنے 'پٹہ گرو' کے طور پر چنا۔ لکشمی نارائن ترپاٹھی براہ راست 'اردھناریشور' ہیں۔ اس سے بڑا کیا ہو سکتا ہے کہ ایک اردھناریشور میرا 'پٹہ ابھیشیک' کرے۔
'مداح اور دیگر لوگ ناراض'
کلکرنی نے کہا کہ انہیں مہامنڈلیشور کے خطاب کے لیے امتحان کا سامنا کرنا پڑا۔ "مجھ سے پوچھا گیا کہ میں نے 23 برسوں میں کیا کیا؟ جب میں نے تمام امتحانات پاس کیے تو مجھے مہامنڈلیشور کا خطاب ملا۔" اس نے کہا کہ وہ یہاں بہت اچھا محسوس کر رہی ہیں اور 144 سال بعد ستاروں کی ایسی پوزیشنیں بنی ہے جس کی وجہ سے یہ مہا کمبھ بہت مقدس ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ان کی 'دیکشا' پر ان کے کچھ مداحوں میں غصہ ہے، انہوں نے کہا، "کئی لوگ ناراض ہیں، میرے مداح بھی ناراض ہیں، انہیں لگتا ہے کہ میں بالی ووڈ میں واپس آؤں گی۔ لیکن یہی ٹھیک ہے۔