نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ میں دہلی فسادات کیس میں قید کی زندگی گزار رہے عمر خالد کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔ جسٹس سریش کیت کی سربراہی والی بنچ نے کیس کی اگلی سماعت 29 اگست کو کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سے قبل 22 جولائی کو جسٹس امت شرما نے عمر خالد کی درخواست ضمانت کی سماعت سے خود کو الگ کر لیا تھا۔
گزشتہ سماعت میں ضمانت کے لیے عمر خالد کے وکیل نے مضبوط دلائل پیش کیے تھے:
آپ کو بتاتے چلیں کہ "کرکڑڈوما کورٹ نے 28 مئی کو عمر خالد کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔ ککڑڈوما کورٹ میں سماعت کے دوران عمر خالد کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل تردیپ پیس نے کہا تھا کہ " دہلی پولیس چارج شیٹ میں عمر خالد کے نام کا استعمال ایسے کر رہی ہے جیسے یہ کوئی منتر ہو۔ پیس نے کہا تھا کہ چارج شیٹ میں بار بار نام لینے اور جھوٹ بولنے سے کوئی بھی حقیقت سچ ثابت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا تھا کہ عمر خالد کے خلاف میڈیا ٹرائل بھی کیا گیا۔ پیس نے کہا تھا کہ ضمانت پر فیصلہ لیتے وقت عدالت کو ہر گواہ اور دستاویز کی جانچ کرنی ہوگی۔ بھیما کوریگاؤں کیس میں ورنن گونسالویس اور شوما سین کے کیس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے عمر خالد کی ضمانت کا مطالبہ کیا تھا۔