نئی دہلی: امریکہ کی جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے ریزرویشن پر ایسا بیان دیا، جس پر بی جے پی سمیت کئی پارٹیوں کی جانب سے حملہ کیا جا رہا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس پارٹی ریزرویشن کو ختم کرنے کے بارے میں تبھی سوچے گی جب ہندوستان میں ریزرویشن کے معاملے میں انصاف ختم ہو جائے گا، تاہم فی الحال ایسی صورتحال نہیں ہے۔
دراصل، ایک طالب علم نے ان سے پوچھا تھا کہ ہندوستان میں ریزرویشن کب تک جاری رہے گا اور کیا کانگریس اسے ختم کرنے کے بارے میں سوچے گی یا نہیں۔ راہل گاندھی اس سوال کا جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ابھی حالات ایسے نہیں ہیں، لیکن جب بھی ریزرویشن کے معاملے میں بھید بھاو ختم ہوگا، پارٹی اس کے بارے میں سوچے گی۔
راہل گاندھی نے کہا کہ جب ہندوستان میں بھید بھاؤ ختم ہوگا، تب ہم ریزرویشن ختم کرنے کے بارے میں سوچیں گے، فی الحال ہندوستان اس کے لیے منصفانہ جگہ نہیں ہے۔ ان کے اس بیان پر بی جے پی اور بی ایس پی نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ راہل گاندھی ریزرویشن ختم کرنے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے ریزرویشن کو ختم کرنے کی طویل عرصے سے سازش کر رہی ہے۔ یوپی کی سابق وزیر اعلی مایاوتی نے کہا کہ لوگوں کو راہل گاندھی کے اس ڈرامے سے ہوشیار رہنا چاہیے۔