اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کابینہ نے پی ایم سوریہ گھر: مفت بجلی یوجنا کو ایک کروڑ گھروں میں چھتوں پر سولر لگانے کی منظوری دی

Modi Cabinet Meeting اربن لوکل باڈیز اور پنچایتی راج ادارے بھی اپنے علاقوں میں آر ٹی ایس تنصیبات کو فروغ دینے کے لیے مراعات سے مستفید ہوں گے۔ یہ اسکیم قابل تجدید توانائی سروس کمپنی ( آر ای ایس سی او ) پر مبنی ماڈلز کے لیے ادائیگی کے تحفظ کے لیے ایک جزو فراہم کرتی ہے

ایک کروڑ گھروں میں چھتوں پر سولر لگانے کی منظوری دی
ایک کروڑ گھروں میں چھتوں پر سولر لگانے کی منظوری دی

By UNI (United News of India)

Published : Feb 29, 2024, 10:20 PM IST

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں منعقدہ مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں چھت پر سولر لگانے اور ایک کروڑ گھروں کے لیے ہر ماہ 300 یونٹ تک مفت بجلی فراہم کرنے کے لیے کل 75,021 کروڑ روپے کی لاگت والی پی ایم -سوریہ گھر: مفت بجلی یوجنا کو منظوری دے دی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے 13 فروری 2024 کو اسکیم کا آغاز کیا تھا۔

یہ اسکیم 2 کلو واٹ سسٹمز کے لیے سسٹم لاگت کا 60 فیصد اور 2 سے 3 کلو واٹ صلاحیت کے درمیان سسٹمز کے لیے اضافی سسٹم لاگت کا 40 فیصد سی ایف اے فراہم کرتی ہے۔ سی ایف اے کی حد 3 کلو واٹ ہوگی۔ موجودہ بینچ مارک قیمتوں پر اس کا مطلب ایک کلو واٹ سسٹم کے لیے 30,000 روپے، 2 کلو واٹ سسٹمز کے لیے 60,000 روپے اور 3 کلو واٹ یا اس سے زیادہ کے سسٹمز کے لیے 78,000 روپے سبسڈی ہوگی۔

گھر والے سبسڈی کے لیے نیشنل پورٹل کے ذریعے درخواست دیں گے اور چھت پر سولر لگانے کے لیے مناسب وینڈر کا انتخاب کر سکیں گے۔ نیشنل پورٹل گھرانوں کو ان کے فیصلہ سازی کے عمل میں مناسب نظام کے سائز، فوائد کیلکولیٹر، وینڈر کی درجہ بندی وغیرہ جیسی متعلقہ معلومات فراہم کر کے مدد کرے گا ۔

گھر والے 3 کلو واٹ تک کے رہائشی آر ٹی ایس سسٹم کی تنصیب کے لیے فی الوقت تقریباً 7فیصد کے کم سود والے قرض کی مصنوعات تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔ اس اسکیم کے تحت ملک کے ہر ضلع میں ایک ماڈل سولر ویلج تیار کیا جائے گا تاکہ دیہی علاقوں میں چھت پر شمسی توانائی کو اپنانے کے لیے رول ماڈل کے طور پر کام کیا جا سکے۔

اربن لوکل باڈیز اور پنچایتی راج ادارے بھی اپنے علاقوں میں آر ٹی ایس تنصیبات کو فروغ دینے کے لیے مراعات سے مستفید ہوں گے۔ یہ اسکیم قابل تجدید توانائی سروس کمپنی ( آر ای ایس سی او ) پر مبنی ماڈلز کے لیے ادائیگی کے تحفظ کے لیے ایک جزو فراہم کرتی ہے اور ساتھ ہی آر ٹی ایس میں جدید منصوبوں کے لیے فنڈ فراہم کرتی ہے۔

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details