نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکرکے آئین کو ختم کرکے ملک کے آئین کو بدلنے کی سازش کر رہے ہیں۔اس لیے وہ لوک سبھا انتخابات میں دو تہائی اکثریت حاصل کرکے حکومت بنانا چاہتے ہیں۔
کھڑگے نے پیر کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی ایم پی کھلے عام کہتے ہیں کہ پارٹی کو آئین میں تبدیلی کے لیے لوک سبھا میں 400 کے اعداد و شمار کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی اس بیان کو غلط سمجھتی ہے تو اسے ایسا کہنے والے ایم پی کو پارٹی سے نکال دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا، "مجھے بڑے دکھ کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ بی جے پی نے آئین کو پوری طرح سے قبول نہیں کیا ہے، ایک طرف وزیر اعظم کہتے ہیں - آئین نہیں بدلا جائے گا، دوسری طرف وہ اپنے ممبران پارلیمنٹ کو یہ کہتے ہیں کہ آئین کو بدلنا ہے۔ ہمیں دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے۔"
انہوں نے کہا، "ملک کو آزادی دلانے اور آئین بنانے میں آر ایس ایس-بی جے پی کا کوئی تعاون نہیں ہے۔ وہ ترنگے جھنڈے کی بھی مخالفت کرتے رہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی ہمیشہ ڈاکٹر امبیڈکر کی بات کرتے ہیں، لیکن ان کے اصولوں پر عمل نہیں کرتے۔ انہوں نے اتفاق کیا، وہ ان لوگوں کو پارٹی سے نکال دیتے جو آئین کو بدلنے کی بات کرتے تھے، بی جے پی سماجی انصاف کے خلاف ہے، آج بی جے پی اس آئین کو بدلنے کی بات کر رہی ہے جس نے سب کو حقوق اور آزادی دی، بی جے پی ہمیشہ کانگریس پارٹی پر تنقید کرتی ہے۔ ہم نے آئین میں لکھنے اور بولنے کی آزادی دی ہے۔"
کھڑگے نے کہا، "ڈاکٹر امبیڈکر نے ملک کو جو آئین دیا تھا، اسے بی جے پی کے لوگوں نے مسترد کر دیا تھا۔ بی جے پی ملک کے غریبوں کے حقوق چھیننے کی ایسی کوششیں کر رہی ہے۔ ملک کے اداروں کو بھی تباہ کیا جا رہا ہے۔ سی اے جی بھی ان میں سے ایک ہے۔سی اے جی کی رپورٹ بتاتی ہے کہ مرکز اور ریاست میں بی جے پی کی حکومتوں نے 8,50,000 کروڑ روپے کا گھپلہ کیا ہے، لیکن بی جے پی اسے ماننے کو تیار نہیں ہے۔ وی وی پی اے ٹی کا مسئلہ الیکشن کمیشن کے پاس ہے۔ ہم نے ان سے بھی رابطہ کیا، لیکن ہمیں اس کا بھی کوئی جواب نہیں ملا۔
انہوں نے کہا، "ایس بی آئی نے انتخابی بانڈز کا ڈیٹا فراہم کرنے کے لیے 4 ماہ کا وقت مانگنا ثابت کرتا ہے کہ مودی حکومت اپنے سیاہ کارناموں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اگر ایس بی آئی کے پاس ڈیٹا ہے تو فہرست سامنے لائے۔ اسے کیوں چھپانا ہے؟ لیکن بی جے پی حکومت انتخابات سے پہلے یہ معلومات سامنے نہیں آنے دینا چاہتی ہے۔
یو این آئی۔