بہرائچ: اتر پردیش کے بہرائچ میں تشدد کے ملزمین کی جائیدادوں پر بلڈوزر کارروائی پر کل تک پابندی لگا دی گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے یوگی حکومت کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس کیس کی کل سماعت کریں گے، تب تک کوئی بلڈوزر ایکشن نہ لیا جائے۔
غور طلب ہے کہ بہرائچ فسادات کے ملزمین کی جانب سے یوپی حکومت کے بلڈوزر کارروائی کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی تھی، جس پر جلد سماعت کی مانگ کی گئی ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ سی یو سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ 13 اکتوبر کو ایک جلوس نکلا تھا جس دوران یہ واقعہ پیش آیا۔
مکان گرانے کا نوٹس ملنے پر درخواست دائر:
یہ عرضی تین لوگوں نے دائر کی ہے، جنہیں تین دن کے اندر اپنے مکانات گرانے کے نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ درخواست گزاروں کے والد اور بھائی پہلے ہی پولیس کے سامنے سرینڈر کر چکے ہیں۔ اسے عدالتی احکامات کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ پی ڈبلیو ڈی نے تین دن میں انہدام کا نوٹس جاری کیا ہے، جب کہ ہم اس معاملے کو فوری سماعت کے لیے لانے کی کوشش کر رہے تھے۔
اے ایس جی نے کیا کہا؟
جسٹس گوائی نے پوچھا کہ کیا یہ معاملہ ہائی کورٹ میں ہے؟ اور کہا کہ "آپ اس عدالت کے احکامات سے واقف ہیں، اگر وہ ان احکامات کو نہ ماننے کا خطرہ مول لینا چاہتے ہیں، تو یہ ان کا فیصلہ ہے۔'' حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) نے کہا کہ "ہم نے ہائی کورٹ کو یقین دلایا ہے کہ 15 دنوں کا نوٹس 20 اکتوبر کو جاری کیا گیا ہے۔"