مدھیہ پردیش: آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کی ایک ٹیم مسلسل 20 ویں دن سروے کو جاری رکھنے کے لیے آج صبح مدھیہ پردیش کے دھار ضلع میں واقع کمال مولا مسجد پہنچی۔ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد اے ایس آئی نے 22 مارچ کو کمال مولا مسجد کمپلیکس میں آثار قدیمہ کا سروے شروع کیا تھا جو مسلسل 20 دنوں سے جاری ہے۔
ہنندوؤں کا دعوی ہے کہ بھوج شالا کمپلیکس دیوی واگ دیوی (سرسوتی) کے لیے وقف کردہ ایک مندر ہے، جب کہ مسلمانوں کے لیے یہ کمال مولا مسجد کی جگہ ہے۔ 2003 میں ایک انتظام کے مطابق ہندو منگل کے روز طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک کمپلیکس میں پوجا کرتے ہیں جبکہ مسلمان جمعہ کو دوپہر 1 بجے سے 3 بجے تک نماز ادا کرتے ہیں۔
یکم اپریل کو سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے 11 مارچ کے اس حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا جس میں ہندوستان کے آثار قدیمہ کے سروے (اے ایس آئی) کو بھوج شالا مندر اور کمال مولا مسجد کمپلیکس کا چھ ہفتوں کے اندر سروے کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ دھار ضلع میں