چنڈی گڑھ: پنجاب کے کھڈور صاحب سے لوک سبھا الیکشن جیتنے والے خالصتان کے حامی امرت پال سنگھ نے پارلیمنٹ میں رکن کے طور پر حلف اٹھا لیا ہے۔ تاہم اس کی کوئی تصویری ویڈیو جاری نہیں کی گئی۔ اب امرت پال کو خاندان سے ملنے کے لیے سیف ہاؤس لایا گیا ہے۔ جہاں ان کے گھر کے افراد اور چچا مل رہے ہیں۔ امرت پال کو حلف برداری کے لیے صبح 4 بجے آسام کی ڈبرو گڑھ جیل سے باہر لایا گیا۔ جس کے بعد انہیں سخت سکیورٹی میں ڈبرو گڑھ جیل سے نکال کر ایئربیس لے جایا گیا۔ جہاں سے امرت پال کو فوجی طیارے میں دہلی لایا گیا۔ دہلی پہنچنے کے بعد انہیں ایئرپورٹ سے پارلیمنٹ ہاؤس لایا گیا۔ امرت پال کو 4 دن کے لیے پیرول مل گیا ہے، لیکن پولس انتظامیہ انہیں صرف حلف لینے کے لیے جیل سے باہر لے آئی۔ پیرول کی 10 شرائط میں دہلی میں خاندان سے ملاقات کی منظوری دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ایس ایس پی امرتسر رورل کی ذمہ داری: امرت پال سنگھ حلف لینے کے لیے تقریباً ایک سال دو ماہ اور 12 دن بعد ڈبرو گڑھ جیل سے باہر آ رہے ہیں اور ایک دن بعد انہیں واپس جیل بھیج دیا جائے گا۔ دراصل امرت پال سنگھ کو دی گئی پیرول میں 4 دن کا ذکر کیا گیا ہے۔ جس میں 10 شرائط بھی عائد کی گئی ہیں۔ امرتسر دیہی ایس ایس پی ستیندر سنگھ کو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر انہیں لانے، رکھنے اور واپس لے جانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
امرت پالنے کھڈور صاحب سیٹ سے الیکشن جیتا: امرتسر سے تقریباً 40 کلومیٹر دور گاؤں جلو پور خیرا کے رہنے والے امرت پال سنگھ وارث پنجاب تنظیم کے سربراہ ہیں۔ وہ کھڈور صاحب سیٹ سے کانگریس کے کلبیر سنگھ زیرا کو شکست دے کر ممبر پارلیمنٹ بنے۔ اس دوران انہوں نے یہ فتح بڑی برتری کے ساتھ حاصل کی۔ اگرچہ امرت پال سنگھ کو جیل سے باہر انتخابی مہم چلانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی لیکن پھر بھی انہیں 4 لاکھ سے زیادہ ووٹ ملے۔ امرت پال نے آزاد امیدوار کے طور پر کھڈور صاحب لوک سبھا سیٹ پر کانگریس کے کلبیر سنگھ زیرا کو 1,97,120 ووٹوں سے شکست دی تھی، جب کہ اے کے لالجیت سنگھ بھلر تیسرے نمبر پر رہے۔ جیل میں بند کارکن نے 4,04,430 ووٹ حاصل کیے جب کہ جیرا کو 2,07,310 اور بھولر کو 1,94,836 ووٹ ملے۔