جسم میں کچھ اعضاء انتہائی اہم ہے، جن میں سے ایک گردے ہیں۔جسم سے تمام فضلے اور زائد مائع کو خارج کرنے سے لے کر جسم میں ریڈ بلڈ سیل (آر بی سی) کو صحیح مقدار میں تیار کرنے تک گردے جسم کی صحت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔لیکن کیا ہم اپنے گردہ کا دیکھ بھال بالکل ویسے ہی کرتے ہیں جیسا کہ ہم دیگر عضو کا کرتے ہیں؟ اور اگر آپ کا جواب نہیں ہے تو آج ہم گردوں کے عالمی دن کے موقع پر آپ کو گردوں کی اہمیت اور ان کا خیال رکھنے کے طریقہ سے متعلق ضروری جانکاری سے دیں گے۔
گردے کی صحت پر توجہ دینے کی ضرورت
گردوں کا عالمی دن ہر برس مارچ کی دوسری جمعرات کو پوری دنیا میں منایا جاتا ہے۔اس دن کو منانے کا مقصد عوام میں گردوں کی صحت، اہمیت اور گردوں کے امراض سے متعلق شعور و آگہی پیدا کرنا ہوتا ہے۔رواں برس یہ دن 11 مارچ کو منایا جارہا ہے۔اس سال کا موضوع 'گردے کی بیماری کے ساتھ صحتمدانہ زندگی گزارنا' ہے۔گردوں کے عالمی دن کی تاریخ کے بارے میں بات کریں تو اس دن کو پہلی بار سنہ 2006 میں منایا گیا تھا۔ انٹرنیشنل سوسائیٹی آف نیفرولوجی(آئی ایس این) اور انٹرنیشنل فیڈریشن آف کیڈنی فاؤنڈیشن( آئی ایف کے ایف) کے مشترکہ مہم کے طور پر اس دن کو منایا گیا تھا۔
سنہ 2017 میں گردوں کی جان لیوا مرض کرونک کڈنی ڈیزیز(سی کے ڈی) پر شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق یہ معلوم ہوا کہ عالمی سطح پر 2017میں سی کے ڈی کے 697.5 ملین معاملے پیش آئے تھے اور 1.2 ملین لوگوں کی موت کا سبب رہا ہے۔سی کے ڈی کے مریضوں میں سے تقریبا ایک تہائی مریض بھارت اور چین میں رہتے ہیں۔
گردوں کے عالمی دن منانے کا مقصد
گردوں کے عالمی دن (ورلڈ کڈنی ڈے) کی ویب سائٹ کے مطابق، اس دن کے بنیادی مقاصد یہ ہیں۔
- ہمارے گردوں کے بارے میں شعور و آگہی اجاگر کروانا ہوتا ہے کہ بلندفشار خون اور ذیابطیس کرونک کڈنی ڈیزیز کے لیے اہم خطرہ ہے ۔
- اس دن کا مقصد ہائی بلڈ پریسر اور ذیابطیس والے مریضوں کو باقاعدہ طبی جانچ کے لیے حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
- گردوں کے امراض سے بچاؤ کے لیے ضروری اقدام سے متعلق شعور اجاگر کرنا۔
- تمام طبی پیشہ ور افراد میں سی کے ڈے سے پیدا ہونے والے خطرہ اور ان خطرات کو کم کرنے میں ان کے کلیدی کردارے کے بارے میں انہیں آگاہ کروانا، خاص طور پر زیادہ آبادی والے علاقے میں شعور اجاگر کرنا۔
- گردوں کے خراب ہونے پر (پیوندکاری) ٹرانسپلانٹیشن کے آپشن کو اپنانا اور اعضاء کا عطیہ کرنا۔
گردے کے اہم افعال
گردے کی صحت بہت ضروری ہے کیونکہ وہ خون سے زہریلے اور زائد معائع کو جسم سے باہر خارج کرنے میں مدد کرتےہیں، ساتھ میں یہ بلڈ پریسر کو قابو رکھنے اور ریڈ بلڈ سیل تیار کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔ ہماری ہڈیوں کی صحت بھی ہمارے گردوں پر منحصر ہے۔ اس طرح سے تمام فصلے کو باہر خارج کرنے، ہماری مجموعی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہے۔
کرونک کڈنی ڈیزیز
سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اور پرویننشن (سی ڈی سی) کے مطابق سی کے ڈی ایک ایسی حالت ہے، جو گردوں کو بردی طرح سے نقصان پہنچاتی ہے، جسی کی وجہ سے گردہ کی کارگردگی سست ہوجاتی ہے اور وہ خون کی صفائی اس طرح سے نہیں کرپاتا، جیسا کہ اسے کرنا چاہیے۔اس کے نتیجے میں خون کی کمی، ہڈیوں کی کمزوری، ناقص غذائی صحت اور اعصابی نقصان جیسے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ یہ بیماری دیگر صحت کے مسائل جیسے دل کی بیماری اور فالج کا سبب بن سکتا ہے۔
سی سی ڈی نے سی کے ڈی کی وجہ سے ہونے والی دیگر بیماریوں کے بارے میں بتایا ہے، جیسے کہ
- انیمیا یا ریڈ بلڈ سیل کی کمی
- انفیکشن ہونا
- خون میں کیلشیم کی کمی، پوٹاشیم اور فاسفورس کا زیادہ مقدار میں تیار ہونا
- بھوک کم لگنا
- ڈپریشن
اس بیماری میں اگر وقت پر علاج مہیا نہیں کرایا گیا تو مریض کی حالت دن بدن بد سے بدتر ہوسکتی ہے۔اس وجہ سے گردہ خراب ہوسکتا ہے یا دل کی بیماری ہوسکتی ہے۔ جب گردے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں تب ڈائلیسس یا ٹرانسپلانٹ کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ سی ڈی سی نے یہ بھی بتاتا ہے کہ گردے کی بیماری میں مبتلا تمام مریض کے گردے خراب نہیں ہوتے ہیں۔
گردوں کے خراب ہونے کی علامت
1- ذیابیطس
2- ہائی بلڈ پریشر
3- دل کی بیماری
4- خاندان کے کسی افراد کو سی کے ڈی ہونا
5- موٹاپا
گردوں کو صحت مند رکھنا ضروری
ڈاکٹر ایل ایچ ہیرانندانی اسپتال کے سی ای او سوجیت چیٹرجی کا کہنا ہے کہ ، "بہت زیادہ دوائی کھانے سے پرہیز کریں۔گردوں کی خرابی اور گردوں کی دائمی بیماری(سی کے ڈی) کی ایک بہت بڑی وجہ پین کلرز کا زیادہ استعمال ہے۔لہذا جب بھی ممکن ہو تو قدرتی علاج کی مدد لیں اور اگر ممکن ہو تو آیورویدک علاج کا سہارہ لیں۔گردہ کو صحتمند رکھنے کے 8 بہترین نسخہ یہ ہیں۔
1- بلڈ شوگر کو قابو میں رکھیں
2- پانی زیادہ پئیں
3۔ صحتمند وزن کو برقرار رکھیں
4- زیادہ شراب پینے سے پرہیز کریں اور تمباکو نوشی کو مکمل طور پر چھوڑنے کی کوشش کریں۔
5- بلڈ پریشر کی جانچ کرواتے رہیں
6- صحت مند غذا کھائیں
7- روزانہ ورزش کریں
8- ماہانہ طبی جانچ کروائیں