حیدرآباد: ورلڈ ڈاؤن سنڈروم ڈے ہر سال 21 مارچ کو پوری دنیا میں منایا جاتا ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر ڈاؤن سنڈروم میں مبتلا افراد کی بہتری کے لیے کوششیں کرنا اور عام لوگوں میں اس بیماری کے حوالے سے آگاہی پھیلانا ہے۔
ورلڈ ڈاؤن سنڈروم ڈے 2023 کو 'with us not for us' کے تھیم پر منایا جارہا ہے۔
ڈاؤن سنڈروم کو ایک جینیاتی بیماری سمجھا جاتا ہے، اس بیماری میں مبتلا لوگوں کو معذور کے کیٹیگری میں رکھا جاتا ہے۔ لوگوں میں ایک عام خیال ہے کہ اس بیماری میں مبتلا افراد نارمل زندگی نہیں گزار سکتے۔ تاہم اس بیماری میں مبتلا افراد کی بروقت طبی اور عملی مدد کی جائے اور انہیں ضروری ایکسرسائز کرائی جائے تو بعض صورتوں میں وہ خود کفیل بھی ہوسکتے ہیں اور کافی حد تک نارمل زندگی گزار سکتے ہیں۔ ورلڈ ڈاؤن سنڈروم ڈے ہر سال 21 مارچ کو منایا جاتا ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں ڈاؤن سنڈروم کے بارے میں لوگوں کو بیدار کرنا ہے۔
تھیم اور اہمیت
اس سال یہ دن #with us not for us کے تھیم پر منایا جا رہا ہے۔ درحقیقت ڈاؤن سنڈروم میں مبتلا افراد کو معذوری کے زمرے میں رکھا جاتا ہے، اس لیے ان کے ساتھ بعض لوگوں کا رویہ مختلف ہوتا ہے۔ عام طور پر لوگوں کا یہ ماننا ہے کہ ڈاؤن سنڈروم میں مبتلا افراد اپنی پوری زندگی دوسرے پر منحصر رہتے ہیں۔ نہ صرف مالی اعتبار سے بلکہ اپنے معمولات زندگی گزارنے کے لیے بھی۔ لیکن اگر شروع ہی سے اس بیماری میں مبتلا افراد کو ضروری طبی امداد فراہم کی جائے اور ایکسرسائز کے ذریعے انہیں خود انحصار بنانے کی کوشش کی جائے تو ان کا دوسروں پر انحصار ہونا کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔
اس پیغام کو عوام تک پہنچانے کے لیے اس بار ایک ایونٹ کے لیے تھیم #with us not for us کا انتخاب کیا گیا ہے۔ تاکہ لوگوں کو اس بیماری میں مبتلا لوگوں سے دور رہنے کے بجائے ساتھ لے کر چلنے کی ترغیب دی جا سکے۔
ورلڈ ڈاؤن سنڈروم ڈے کا مقصد عالمی سطح پر لوگوں میں اس بیماری کے حوالے سے بیداری پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ڈاؤن سنڈروم میں مبتلا لوگوں کی ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کرنا ہے۔ اس موقع پر آگاہی پھیلانے کے لیے کئی طرح کے پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں، جس میں ریلیاں، ریس، سیمینار، کانفرنسز اور دیگر کئی طرح کے پروگرام شامل ہیں۔
تاریخ
ورلڈ ڈاؤن سنڈروم ڈے پہلی بار 2006 میں منایا گیا تھا۔ جس کے بعد برازیل کی فیڈریشن آف ایسوسی ایشن آف ڈاؤن سنڈروم نے ڈاؤن سنڈروم انٹرنیشنل اور اس کے ممبر ممالک کے ساتھ مل کر ایک جامع مہم شروع کی جس کا مقصد بین الاقوامی سطح پر اس بیماری کے بارے میں آگاہی پھیلانا تھا۔ بعد ازاں نومبر 2011 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سفارش پر ہر سال ورلڈ ڈاؤن سنڈروم ڈے منانے کی قرارداد منظور کی گئی جس کے بعد 21 مارچ 2012 سے ورلڈ ڈاؤن سنڈروم ڈے ہر سال منایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ اس بیماری کی پہچان پہلی بار 1866 میں کی گئی تھی۔ جس کے بعد اس سنڈروم کے بارے میں پتا لگانے والے برطانوی معالج جان لینگڈن ڈاؤن کے نام پر ہی اس سنڈروم کا نام ڈاؤن سنڈروم رکھا گیا۔
ڈاؤن سنڈروم کیا ہے؟
معلومات کے مطابق، ہر 1000-1100 میں سے 1 بچہ ڈاؤن سنڈروم کے ساتھ پیدا ہوتا ہے۔ ڈاؤن سنڈروم ایک ایسی بیماری ہے جس میں بچہ ذہنی اور جسمانی خرابیوں کے ساتھ پیدا ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے نہ صرف بچے کی جسمانی اور ذہنی نشوونما میں تاخیر اور پریشانی ہوتی ہے بلکہ اس کے چہرے اور ناک کی بناوٹ بھی مختلف ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:
ڈاؤن سنڈروم ہر فرد کو مختلف طریقوں سے متاثر کرتا ہے، لیکن اس بیماری میں مبتلا افراد کو عام طور پر صحت کے مسائل کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ صحت سے متعلق مختلف نقائص جیسے کہ پیدائشی دل کی بیماری، سننے میں پریشانی اور آنکھوں کے مسائل بھی ڈاؤن سنڈروم میں مبتلا بچوں میں دیکھے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ جب وہ بالغ ہو جاتے ہیں تو انہیں نیند کی کمی، تھائرائڈ کی بیماری اور الزائمر کی بیماری ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔