کٹھوعہ (عامر تانترے): یوم جمہوریہ کی تقریبات سے ایک دن قبل جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے بیچ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ یہ گولی باری کٹھوعہ کے بلاور جنگلات میں عکسریت پسندوں کی مشتبہ نقل و حرکت کے بعد شروع ہوئی۔
جموں میں مقیم دفاعی ترجمان لیفٹیننٹ کرنل سنیل بھرتوال نے بتایا کہ "بھٹولی علاقے میں ایک عارضی فوجی کیمپ قائم کیا گیا تھا۔ وہاں عسکریت پسندوں کی مشتبہ نقل و حرکت کا مشاہدہ کیا گیا جس کے بعد فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا۔"
یہ واقعہ آج بروز سنیچر علی الصبح پیش آیا۔ فائرنگ کے بعد پورے خطے میں بڑے پیمانے پر سے سرچ آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ مشتبہ عسکریت پسندوں کی تلاش جاری ہے۔ یہ گولی باری یوم جمہوریہ کی تقریبات سے ایک دن پہلے ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پورے ملک میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اسی بیچ کٹرا اور بڈگام کے درمیان وندے بھارت ریک کا ٹرائل رن بھی جاری ہے جو انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
مزید پڑھیں: اونتی پورہ میں سرکاری اسکول سے اسلحہ اور گولہ بارود ضبط
23 جنوری کو ڈی جی پی جے اینڈ کے نلین پربھات نے بھی سکیورٹی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے کٹھوعہ، ادھم پور اور ڈوڈہ اضلاع کے سہ رخی جنکشن کا دورہ کیا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کشمیر کی پہلی وندے بھارت ٹرین کو متوقع طور پر فروری کے پہلے ہفتے میں ہری جھنڈی دکھائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ سال یہ علاقہ عسکریت پسندوں کے نشانے پر رہا۔ یہاں ہوئے کئی حملوں میں سکیورٹی فورسز کو کافی جانی نقصان پہنچا۔ آج ہوئی فائرنگ کے بعد علاقے میں تلاشی مہم جاری ہے۔ اس تعلق سے مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جموں میں دن دھاڑے قتل، تھار میں سوار جوان پر گولی چلی