ETV Bharat / sukhibhava

سرجیکل ماسک کووڈ کے پھیلاؤ کو روکنے میں زیادہ معاون: ریسرچ

تحقیق کے مطابق کپڑے سے بنے ماسک کے بجائے بڑے پیمانے پر سرجیکل ماسک کا استعمال کرنا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرسکتا ہے، امریکہ کی یلے یونیورسٹی کے محققین نے بنگلہ دیش کے 600 گاؤں میں 3لاکھ 40 ہزار سے زیادہ بالغوں پر ایک تحقیق کی۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اس تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ ماسک پہننا علامتی کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے میں نمایاں کردار ادا کرسکتا ہے۔

سرجیکل ماسک کووڈ کے پھیلاؤ کو روکنے میں زیادہ موثر
سرجیکل ماسک کووڈ کے پھیلاؤ کو روکنے میں زیادہ موثر
author img

By

Published : Sep 8, 2021, 4:17 PM IST

کورونا انفیکشن کو روکنے کے لیے کون سا ماسک بہتر ہے، اس پر بحث جاری ہے اور ماہرین اس موضوع کے حوالے سے کافی مختلف رائے رکھتے ہیں۔ اگرچہ ہم میں سے بیشتر نے صرف کپڑے کے ماسک کا استعمال شروع کیا ہے، لیکن ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سرجیکل ماسک کورونا انفیکشن کو روکنے میں زیادہ مؤثر و معاون ہیں۔ آئیے اس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرتے ہیں۔

مطالعہ کے مطابق کپڑے سے بنے ماسک کے بجائے بڑے پیمانے پر سرجیکل ماسک کا استعمال کرنا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرسکتا ہے، امریکہ کی یلے یونیورسٹی کے محققین نے بنگلہ دیش کے 600 گاؤں میں 3لاکھ 40 ہزار سے زیادہ بالغوں پر ایک تحقیق کی۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اس تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ ماسک پہننا علامتی کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے میں نمایاں کردار ادا کرسکتا ہے۔

یلے کے ایک ماہر معاشیات جیسن ابالک کا کہنا تھا کہ ' میرے خیال سے اس تحقیق نے اس بنیادی طور پر کسی سائنسی موضوع پر ہونے والی بحث کو ختم کردیا کہ کیا ماسک کووڈ کا مقابلہ کرنے میں کارآمد ثابت ہوسکتا ہے'۔

ابالک نے مطالعے کو ماسک کے خلاف دیئے جانے والے دلائل کو ' تابوت کی آخری کیل' قرار دیا ہے۔ ماسک پہننے والوں نے سیمپٹومیٹک کووڈ 19 میں 9.3 فیصد کی کمی دیکھی ہے۔ تاہم، ٹیم نے اس بات پر زور دیا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ ماسک صرف 9.3 فیصد موثر تھے۔

مزید پڑھیں:ویکسی نیشن کے بعد بھی لانگ کووڈ ہوسکتا ہے؟

ابالک نے کہا، "میرے خیال میں اس مطالعے کو پڑھ کر یہ کہنا کہ 'اوہ، ماسک صرف 10 فیصد علامتی انفیکشن کو روک سکتا ہے تو یہ کہنا غلط ہوگا'۔ انہوں نے کہا کہ اگر پوری دنیا میں لوگ ماسک لگاتے تو شاید یہ تعداد کئی گنا زیادہ ہوتی تھی۔''

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اس مطالعہ کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ محققین نے پایا کہ کپڑے سے بنے ماسک نے بھی کورونا کی علامات کو واضح طور پر بھی کم کیا، وہ اس بات سے انکار نہیں کرسکتے کہ سرجیکل ماسک کے برعکس کپڑے کے ماسک کا استعمال بھی چھوٹے پیمانے پر سیمپٹومیٹک کورونا وائرس انفیکشن کو کم کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔

تاہم، ابالک نے اس بات پر زور دیا کہ اس تحقیق سے یہ شواہد نہیں ملے ہیں کہ کپڑے کے ماسک غیر موثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نتائج لازمی طور پر یہ ظاہر نہیں کرتے کہ سرجیکل ماسک کپڑے کے ماسک سے کہیں زیادہ بہتر ہیں، لیکن ہمیں اس کے واضح ثبوت ملے ہیں کہ سرجیکل ماسک کا استعمال کورونا وائرس کو روکنے میں زیادہ مدد کرتا ہے۔

کورونا انفیکشن کو روکنے کے لیے کون سا ماسک بہتر ہے، اس پر بحث جاری ہے اور ماہرین اس موضوع کے حوالے سے کافی مختلف رائے رکھتے ہیں۔ اگرچہ ہم میں سے بیشتر نے صرف کپڑے کے ماسک کا استعمال شروع کیا ہے، لیکن ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سرجیکل ماسک کورونا انفیکشن کو روکنے میں زیادہ مؤثر و معاون ہیں۔ آئیے اس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرتے ہیں۔

مطالعہ کے مطابق کپڑے سے بنے ماسک کے بجائے بڑے پیمانے پر سرجیکل ماسک کا استعمال کرنا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو محدود کرسکتا ہے، امریکہ کی یلے یونیورسٹی کے محققین نے بنگلہ دیش کے 600 گاؤں میں 3لاکھ 40 ہزار سے زیادہ بالغوں پر ایک تحقیق کی۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اس تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ ماسک پہننا علامتی کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے میں نمایاں کردار ادا کرسکتا ہے۔

یلے کے ایک ماہر معاشیات جیسن ابالک کا کہنا تھا کہ ' میرے خیال سے اس تحقیق نے اس بنیادی طور پر کسی سائنسی موضوع پر ہونے والی بحث کو ختم کردیا کہ کیا ماسک کووڈ کا مقابلہ کرنے میں کارآمد ثابت ہوسکتا ہے'۔

ابالک نے مطالعے کو ماسک کے خلاف دیئے جانے والے دلائل کو ' تابوت کی آخری کیل' قرار دیا ہے۔ ماسک پہننے والوں نے سیمپٹومیٹک کووڈ 19 میں 9.3 فیصد کی کمی دیکھی ہے۔ تاہم، ٹیم نے اس بات پر زور دیا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ ماسک صرف 9.3 فیصد موثر تھے۔

مزید پڑھیں:ویکسی نیشن کے بعد بھی لانگ کووڈ ہوسکتا ہے؟

ابالک نے کہا، "میرے خیال میں اس مطالعے کو پڑھ کر یہ کہنا کہ 'اوہ، ماسک صرف 10 فیصد علامتی انفیکشن کو روک سکتا ہے تو یہ کہنا غلط ہوگا'۔ انہوں نے کہا کہ اگر پوری دنیا میں لوگ ماسک لگاتے تو شاید یہ تعداد کئی گنا زیادہ ہوتی تھی۔''

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق اس مطالعہ کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ محققین نے پایا کہ کپڑے سے بنے ماسک نے بھی کورونا کی علامات کو واضح طور پر بھی کم کیا، وہ اس بات سے انکار نہیں کرسکتے کہ سرجیکل ماسک کے برعکس کپڑے کے ماسک کا استعمال بھی چھوٹے پیمانے پر سیمپٹومیٹک کورونا وائرس انفیکشن کو کم کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔

تاہم، ابالک نے اس بات پر زور دیا کہ اس تحقیق سے یہ شواہد نہیں ملے ہیں کہ کپڑے کے ماسک غیر موثر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نتائج لازمی طور پر یہ ظاہر نہیں کرتے کہ سرجیکل ماسک کپڑے کے ماسک سے کہیں زیادہ بہتر ہیں، لیکن ہمیں اس کے واضح ثبوت ملے ہیں کہ سرجیکل ماسک کا استعمال کورونا وائرس کو روکنے میں زیادہ مدد کرتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.