ETV Bharat / sukhibhava

Omisure kit detects Omicron variant: اومیکرون کا پتہ لگانے والا 'اومی شیور' کٹ

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ( آئی سی ایم آر) نے 30 دسمبر کو ملک میں پہلی اومیکرون آر ٹی پی سی آر ٹیسٹنگ کٹ کو منظوری دے دی ہے۔ کمپنی کے مطابق یہ کٹ 12 جنوری سے بازار میں دستیاب ہوگی اور اس کی قیمت فی ٹیسٹ 250 روپے طئے کی گئی ہے۔ Omisure kit detects Omicron variant

اومیکرون کا پتہ لگانے والا 'اومی شیور' کٹ
اومیکرون کا پتہ لگانے والا 'اومی شیور' کٹ
author img

By

Published : Jan 7, 2022, 8:22 AM IST

Updated : Jan 7, 2022, 11:55 AM IST

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ( آئی سی ایم آر) نے حال ہی میں اومیکرون کی پہلی ٹیسٹنگ کٹ 'اومی شیور'( OmiSure) کو منظوری دی ہے، اس ٹیسٹنگ کٹ کو ٹاٹا میڈیکل اینڈ ڈائیگناسٹک کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔ دعوی کیا جارہا ہے کہ اس کٹ سے کووڈ 19 کی نئی قسم کے بارے میں پتہ لگایا جاسکتا ہے۔

اومیکرون کا پتہ لگانے والا 'اومی شیور' کٹ
اومیکرون کا پتہ لگانے والا 'اومی شیور' کٹ

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے 30 دسمبر کو ملک میں پہلی اومیکرون آر ٹی پی سی آر ٹیسٹنگ کٹ کو منظوری دی، جس کا نام 'Omisure' ہے۔ اس کٹ کو امریکہ میں قائم کمپنی تھرمو فشر نے ڈیزائن کیا تھا اور اسے ٹاٹا نے مینوفیکچر کیا ہے۔ یہ کٹ کورونا کی نئی قسم اومیکرون کا پتہ لگانے کےلیے ایس جین ٹارگیٹ فیلئیر S-Gene Target Failure کا استعمال کرتا ہے۔

ویرینٹ کا پتہ کیسے لگائیں

اب تک جینوم سیکوینسنگ کی مدد سے اومیکرون کیسز کا پتہ لگایا جا رہا تھا، لیکن اب اومی شیور اس طریقے کے بجائے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کے دوران لیے گئے نیسو فیرینجیل یا اوروفیرینجیل نمونوں ( ناک اور منہ سے جمع کیے گئے نمونوں کے ذریعہ) کے ذریعہ ویرینٹ کا پتہ لگانے میں مدد کرتا ہے۔ فی الحال بھارت میں یہ واحد کٹ ہے جو اس طریقہ سے اومیکرون کا پتہ لگانے کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔

ایس جینن ٹارگیٹ فیلئیر سائنسدانوں کو یہ سمجھنے میں مدد کرتا ہے کہ وہ کووڈ کے کس قسم کو دیکھ رہے ہیں۔ جب کوئی بھی پی سی آر ٹیسٹ لیتا ہے تب وہ مخصوص کووڈ جینز کی موجودگی کو دیکھنے کی کوشش کرتا ہے۔ ایس جینن ٹارگیٹ فیلئیر کو پی سی آر ٹیسٹ کے طور پر سمجھا جاتا ہے جہاں N اور ORF1ab جینز کا پتہ لگایا جاتا ہے لیکن اس میں S-gene نہیں ہوتا ہے۔

کٹ کتنا مہنگا ہے

کمپنی کے مطابق یہ کٹ 12 جنوری سے بازارا میں دستیاب ہوگی اور اس کی قیمت فی ٹیسٹ 250 روپے طئے کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: Omicron Two New Symptoms: 'متلی لگنا اور بھوک نہیں لگنا اومیکرون کی دو نئی علامات'

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ( آئی سی ایم آر) نے حال ہی میں اومیکرون کی پہلی ٹیسٹنگ کٹ 'اومی شیور'( OmiSure) کو منظوری دی ہے، اس ٹیسٹنگ کٹ کو ٹاٹا میڈیکل اینڈ ڈائیگناسٹک کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔ دعوی کیا جارہا ہے کہ اس کٹ سے کووڈ 19 کی نئی قسم کے بارے میں پتہ لگایا جاسکتا ہے۔

اومیکرون کا پتہ لگانے والا 'اومی شیور' کٹ
اومیکرون کا پتہ لگانے والا 'اومی شیور' کٹ

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) نے 30 دسمبر کو ملک میں پہلی اومیکرون آر ٹی پی سی آر ٹیسٹنگ کٹ کو منظوری دی، جس کا نام 'Omisure' ہے۔ اس کٹ کو امریکہ میں قائم کمپنی تھرمو فشر نے ڈیزائن کیا تھا اور اسے ٹاٹا نے مینوفیکچر کیا ہے۔ یہ کٹ کورونا کی نئی قسم اومیکرون کا پتہ لگانے کےلیے ایس جین ٹارگیٹ فیلئیر S-Gene Target Failure کا استعمال کرتا ہے۔

ویرینٹ کا پتہ کیسے لگائیں

اب تک جینوم سیکوینسنگ کی مدد سے اومیکرون کیسز کا پتہ لگایا جا رہا تھا، لیکن اب اومی شیور اس طریقے کے بجائے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کے دوران لیے گئے نیسو فیرینجیل یا اوروفیرینجیل نمونوں ( ناک اور منہ سے جمع کیے گئے نمونوں کے ذریعہ) کے ذریعہ ویرینٹ کا پتہ لگانے میں مدد کرتا ہے۔ فی الحال بھارت میں یہ واحد کٹ ہے جو اس طریقہ سے اومیکرون کا پتہ لگانے کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔

ایس جینن ٹارگیٹ فیلئیر سائنسدانوں کو یہ سمجھنے میں مدد کرتا ہے کہ وہ کووڈ کے کس قسم کو دیکھ رہے ہیں۔ جب کوئی بھی پی سی آر ٹیسٹ لیتا ہے تب وہ مخصوص کووڈ جینز کی موجودگی کو دیکھنے کی کوشش کرتا ہے۔ ایس جینن ٹارگیٹ فیلئیر کو پی سی آر ٹیسٹ کے طور پر سمجھا جاتا ہے جہاں N اور ORF1ab جینز کا پتہ لگایا جاتا ہے لیکن اس میں S-gene نہیں ہوتا ہے۔

کٹ کتنا مہنگا ہے

کمپنی کے مطابق یہ کٹ 12 جنوری سے بازارا میں دستیاب ہوگی اور اس کی قیمت فی ٹیسٹ 250 روپے طئے کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: Omicron Two New Symptoms: 'متلی لگنا اور بھوک نہیں لگنا اومیکرون کی دو نئی علامات'

Last Updated : Jan 7, 2022, 11:55 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.