تابنہ ایک ایسا دھات ہے، جس کا استعمال ہمارے ملک میں قدیم زمانے سے کیا جارہا ہے۔ہمارے آباؤ اجداد تابنے سے بنے برتنوں میں کھانا کھایا کرتے تھے، لیکن اب دور جدید میں ہم نے نئے متبادل تلاش کرلیے ہیں۔ تابنے میں ایک قسم کا مائیکرو نیوٹرینٹ پایا جاتا ہے،جو متعدد جسمانی کارگردگیوں کے لیے نہایتی اہم ہے۔کھانا پکانے کے لیے ہم اپنے باورچی خانے میں تانبے سے لے کرپیتل اور اسٹیل سے لے کر مٹی کے برتنوں کا استعمال کرتے ہیں۔انسان نے پہلے مٹی سے بنے ہوئے برتنوں کا استعمال کیا، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ہم نے نئی چیزوں کو تجربہ عمل میں لایا اور اب گزشتہ دو دہائیوں کے دوران ہم کھانا پکانے کے لیے اسٹیل، ایلومینیم، تانبے،گلاس، سیرامک یہاں تک کہ پلاسٹک کے برتنوں پر کھانا بنانے کا سفر طئے کرچکے ہیں۔لیکن تانبے کی برتن کو استعمال کرنے کے انمول فائدے ہیں۔
تانبے کے برتنوں میں کھانا پکانا
قدیم بھارت میں تانبے کے برتنوں میں کھانا پکانے کو ترجیح دی جاتی ہے اور اسے جائیداد کے طور پر سمجھا جاتا تھا۔۔ قدیم ہندوستان میں کانوں سے تانبے کو دریافت کیا گیا تھا۔اگر تاریخ کی جانب رخ کریں تو راجستھان میں واقع کھیتری تابنے کے کان میں صدیوں سے تانبے کو دریافت کیا جاتا رہا ہے۔تانبہ گرمی کا اچھا موصل ہے، لہذا کھانا پکانے کے دوران یہ آسانی سے درجہ حرارت کو کنٹرول کرلیتا ہے۔
تانبے کا استعمال تھوڑی مقدار میں کرنا ہماری صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے، تاہم اس کا زیادہ استعمال بھی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔آلودہ پانی یا خراب خوراک کے ذریعہ حاصل ہونے والے تانبے سے 'کاپر ٹاکسیسیٹی ' ہوسکتی ہے۔کچھ جینیاتی امراض جیسے 'ولسن ڈیزیز' بھی کاپر ٹاکسیسی با باعث بن سکتی ہے۔کاپر ٹاکسیسیٹی کی علامت
- اسہال
- سردرد
- گردے کی خرابی
- خون کی الٹی
- آنکھوں کی پتلیوں کا تانبے کی رنگ میں بدل جانا
اسلئے، تانبے یا پیتل کے بنے برتنوں کے اوپر کوئی اور دھات لگادیا جاتا ہے، جو تانبے کو سیدھے کھانے کے ساتھ رابطے میں آنے سے روکتا ہے۔لیکن جب ہم اس برتن پر زیادہ کھانا پکانے لگتےہیں تو برتن پر لگی دوسری دھات کی کوٹنگ دھیرے دھیرے تحلیل ہوجاتی ہے، خاص طور تیزابیت والے کھانے یا طویل وقت تک کھانا پکانا یا اسٹور کرنے سے بھی یہ کوٹنگ تحلیل ہوجاتی ہے۔پہلے تانبے کے برتن کے اوپر ٹن یا نکل دھات کی کوٹنگ کی جاتی تھی۔
پیتل یا تانبے کے برتنوں میں کھانا پکانا مناسب نہیں ہے کیونکہ کھانے میں موجود نمک یا آئوڈین آسانی سے تانبے کے ساتھ مل جاتے ہیں، جس کی وجہ سے کھانے میں زیادہ تانبے کی مقدار شامل ہوجاتی ہے۔پیتل کی پلیٹ میں کھانا نقصاندہ نہیں ہوتا ہے لیکن پیتل کے برتن میں کھانا پکانا نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے۔
تانبے کی کمی کی وجہ سے ہونے والی جسمانی امراض مندرجہ ذیل ہیں۔
- تھکاوٹ اور کمزوری
- ہڈیوں کا کمزور ہونا
- حافظہ کا کمزور ہونا
- چلنے میں پریشانی ہونا
- سردی محسوس ہونا
- جلد کا زرد پڑنا
- بال کا سفید ہونا
- آنکھوں کی روشنی میں کمی
تانبے کے برتن کھانے بیکٹیریا کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرسکتے ہیں۔ جسم کے لئے 100 ملی گرام سے بھی کم تانبے کافی ہیں، جو آپ معمولی خوراک سے حاصل کرسکتے ہیں۔ جگر تانبے کی تحول کا مرکز ہے۔ یہ جسم میں ریڈ بلڈ سیل کو بڑھاتا ہے۔تانبے ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے،تانبا جسم میں خون کی روانی کو متوازی رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ساتھ میں اس سے جسم کا قدرتی دفاعی نظام بھی قدرے مضبوط ہوتا ہے۔تانب ائرن کو جذب کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔