حیدرآباد: موسم سرما اپنے ساتھ مختلف قسم کے پھل فروٹ اور ہرا سبزیوں کا تحفہ لے کر آتا ہے۔ ان دنوں بازار میں مختلف قسم کے تازہ پھل اور ہرا سبزیاں نظر آتی ہیں۔ اس موسم میں دستیاب سبزیاں ذائقے کے ساتھ ساتھ صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہوتی ہیں۔ Green peas are beneficial for health as well as taste
سردیوں میں دستیاب ہونے والی ہرا مٹر ایسی ہی ایک سبزی ہے جو دل اور گردے کو صحت مند رکھنے کے ساتھ ساتھ بلڈ پریشر کو بھی کنٹرول میں رکھتی ہے۔ مٹر ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ یہ وزن کو کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے ویج بریانی سے لے کر میگی تک میں استعمال کیا جاتا ہے۔
سبز مٹر سرد موسم میں بیماریوں سے لڑنے کی طاقت دیتا ہے
سبز مٹر میں آئرن، زنک، مینگنیج اور کاپر موجود ہوتے ہیں جو اس موسم میں جسم کو ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مٹر میں کافی مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں۔ جو قوت مدافعت کو مضبوط بناتے ہیں اور بیماریوں سے لڑنے کی طاقت دیتے ہیں۔ مٹر میں موجود Lutein اور zeaxanthin آنکھوں کی بینائی کو بڑھاتے ہیں۔
مٹر میں موجود فائبر پیٹ کو صاف کرتا ہے۔
سبز مٹر فائبر، وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتے ہیں۔ فائبر نظام ہاضمہ کے لیے اچھا سمجھا جاتا ہے۔ اس میں پروٹین بھی پایا جاتا ہے جو شوگر کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہے۔ کولیسٹرول کو بھی کم کرتا ہے جو دل سے متعلق امراض کو دور رکھتا ہے۔
اسے پیس کر چہرے پر لگانے سے گلو میں اضافۃ ہوتا ہے
سبز مٹر صرف ذائقہ اور صحت کے لیے ہی نہیں بلکہ خوبصورتی کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ بیوٹی آرٹسٹ کے مطابق اگر ہرے مٹر کو پیس کر چہرے پر لگایا جائے تو یہ قدرتی اسکرب کا بھی کام کرتا ہے۔ سبز مٹر جلد کو صاف کرتا ہے اور چہرے پر نکھار لاتا ہے۔
مٹر الزائمر کو بھی دور رکھتا ہے۔
یورپ اور امریکہ میں ہوئے حالیہ تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مٹر الزائمر سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔ مٹر میں پایا جانے والا سیلینیم جوڑوں کے درد اور سوجن کو بھی کم کرتا ہے۔
مٹر میں وٹامن اے اور ای وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ یہ دونوں وٹامن جلد کے لیے بہت فائدہ مند تصور کیے جاتے ہیں۔ پھٹے ہونٹوں اور ایڑیوں کا مسئلہ سردیوں میں عام ہوتے ہیں۔ ایسی حالت میں سبز مٹر کھانا فائدہ مند ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:
اگر آپ کو گیس کا مسئلہ ہے تو مٹر دھیان سے کھائیں۔
بہت سی خوبیوں سے بھرپور مٹر اگر ضرورت سے زیادہ کھائے جائیں تو گیس بھی بنتی ہے۔ اسی لیے اگر گیس کا مسئلہ ہو تو مٹر کم سے کم کھائیں۔