ممبئی: حکومت کے دو اداروں نے اعتراف کیا ہے کہ دو سالوں میں ایک ارب سے زیادہ بھارتیوں کو دی گئی COVID-19 ویکسین کے متعدد سائڈ ایفیکٹ سامنے آئے ہیں۔ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) اور سنٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) نے پونے کے تاجر پرفُل ساردا کی جانب سے مانگی گئی آر ٹی آئی معلومات میں چونکا دینے والا انکشافات کیا ہے۔
بھارت نے آسٹرا زینیکا اور سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، پونے کے 'کوویشیلڈ' اور SII کی اپنی 'کووویکس' کو اجازت دی ہے۔ حیدرآباد میں مقیم تین کمپنیاں - حکومت کے زیر انتظام بھارت بائیوٹیک لمیٹڈ کی 'کوویکسین'، ڈاکٹر ریڈیز لیب کی 'سپوٹنک وی'، بائیولوجیکل ای لمیٹڈ کی 'کورب ویکس' اور بعد ازاں کیڈیلا ہیلتھ کیئر لمیٹڈ احمد آباد کی جانب سے نوعمروں (12-17 سال کی عمر) کے لیے تیار شدہ ZCOY-D زیڈ سی او وائی کو متعارف کرایا تھا۔
ان تمام ٹکوں کے مضر اثرات کے حوالے سے ساردا کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر، ICMR ڈاکٹر لیانا سوسان جارج اور CDSCOS سوشانت سرکار نے ان تمام ویکسینوں سے پیدا ہونے والے مضر اثرات کے بارے میں بتایا ہے، جس میں لوگوں کی جانب سے اکثر پوچھے جانے والے سوالات بھی شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا ہے کہ Covishield سے جسم پر سرخ دھبے، بغیر کسی وجہ کے مسلسل قے، پیٹ میں درد یا اس کے بغیر قے، سانس کی تکلیف، سینے میں درد، اعضاء میں درد یا بازوؤں کو دبانے پر سوجن، اعضاء میں کمزوری/فالج، دورے، آنکھوں میں درد، دھندلا نظر آنا وغیرہ کی اطلاع ملی ہے۔
Covax انجیکشن کے سائٹ میں درد/ تھکاوٹ، بے چینی، سر درد، بخار، پٹھوں میں درد، جوڑوں کا درد، متلی، سردی لگنا، جسم میں درد یا اعضاء میں شدید درد، خارش، کمر درد، وغیرہ وغیرہ شامل ہیں۔
Covaxin ہلکی علامات ظاہر کرتا ہے جس میں انجیکشن کے مقام پر درد/سوجن، سر درد، تھکاوٹ، بخار، جسم میں درد، پیٹ میں درد، متلی، الٹی، ہلکا سر درد ہونا، چکر آنا، کانپنا، پسینہ آنا، سردی لگنا اور کھانسی وغیرہ شامل ہیں۔
Sputnik V کے ضمنی اثرات میں سردی لگنا، بخار، آرتھرالجیا، مائی لیاگیا، ایستھینیا، سر درد، بے چینی، انجکشن کی جگہ پر درد/سوجن/ہائپرئیمیا، متلی، بدہضمی، بھوک میں کمی وغیرہ شامل ہیں۔
کاربیئیویکس کے سائڈ ایفیکٹ میں بخار/پائریکسیا، سر درد، تھکاوٹ، جسم میں درد، مائیلیاگیا، متلی، آرتھرالجیا، سردی لگنا، سستی، انجیکشن سائٹ میں درد/ایریتھیما، سوجن، خارش، جلن وغیرہ شامل ہیں۔
ساردا نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اعداد و شمار جاری کرے کہ کیا میڈیا، ہسپتالوں، ویکسینیشن مراکز کے ذریعہ ان تمام ممکنہ سائڈ ایفیکٹ کے بارے میں تشہیر کی گئی ہے، اور کیا وزارت صحت نے لوگوں کے لیے عوامی تحفظ کی کوئی مہم شروع کی ہے۔
ساردا نے کہا کہ بھارت نے دنیا کے کئی غریب ممالک کو کروڑوں ویکسین عطیہ کی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا ویکسین کی تمام ممکنہ پیچیدگیاں ان ممالک کے لوگوں کو بتایا گیا ہے۔
حکومت نے کہا کہ تمام عالمی ایجنسیوں نے معیارات مرتب کیے ہیں کہ صرف ان ویکسینز پر غور کیا جائے گا، جو کم از کم 50-60 فیصد کی افادیت کو ظاہر کرتی ہیں۔ زیادہ تر ویکسین نے 70-90 فیصد کی افادیت ظاہر کی ہے۔ 100 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو CoVID-19 ویکسین کی کم از کم ایک خوراک ملی ہے اور اس کے مضر اثرات کا تناسب بہت کم ہے۔
مزید پڑھیں:
آر ٹی آئی سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، حکومت نے ابتدائی بڑے پیمانے پر ویکسینیشن کے بعد اگست 2022 سے Covishield اور Covaxin کی مشروط مارکیٹ میں فروخت کی اجازت دی ہے، لیکن Sputnik V اور Cobirvax صرف ہنگامی استعمال کے لیے ہی رہیں گے۔