مغربی بنگال اردو اکیڈمی کی جانب سے رواں برس تعلیمی سلسلہ جاری رکھنے کے لئے 16سو طلبہ کو پوسٹ میٹرک اسکالرشپ سے نوازا گیا۔ یہ اسکالرشپ کل 94 لاکھ 40 ہزار کی رقم پر مشتمل ہے۔ اسکالرشپ پانے والوں میں 11 ویں سے لیکر ایم اے تک کے طلبہ شامل ہیں۔ ان طلبہ کو ہائر سیکنڈری، گریجویشن اور ایم اے کی تعلیم جاری رکھنے کے لئے یہ اسکالرشپ دی گئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی اکیڈمی نے اپنے احاطے ادباء و شعراء اور صحافیوں کے لئے ایک خصوصی کارنر کا افتتاح بھی کیا جس کا مقصد اردو کے شعراء ادباء اور صحافیوں کے لئے بیٹھنے اور ادبی سرگرمیاں جاری رکھنے اور صحافیوں کو کام کرنے کے لئے یہ جگہ فراہم کرنا ہے۔
اس کارنر پر صحافیوں اور ادیبوں کو رعایتی قیمت پر ناشتہ اور چائے و کافی کی سہولیت دی جائے گی۔ اس خصوصی کارنر کا نام ڈائمنڈ کارنر کا نام دیا گیا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ کولکاتا کے رفیع احمد قدوائی روڈ میں ڈائمنڈ ہوٹل ہوا کرتا تھا، جہاں شہر ادباء و شعراء کی بھیڑ لگی رہتی تھی اور شعر و ادب کی محفلیں بھی لگتی تھیں۔
اس ہوٹل میں بنگال کی کئی اہم ادبی شخصیات جمع ہوتی تھیں۔ اسی نسبت سے اکیڈمی نے اس خصوصی کارنر کا نام ڈائمنڈ کارنر رکھا ہے۔
طلباء کو اسکالرشپ تقسیم کرنے کے موقع پرترنمول کانگریس کے ایم پی سدیپ بندھوپادھیائے نے کہا کہ اردو اکیڈمی کی جانب سے اردو زبان و ادب کی ترویج ترقی کے لئے کام جاری ہے۔
اردو میڈیم کے طلبہ کو اسکالرشپ بھی سلسلے وار جاری ہے۔ اردو کے فروغ میں اکاڈمی بہتر طریقے سے کام کر رہی ہے۔ دوسری جانب انہوں نے اکیڈمی کی جانب سے ڈائمنڈ کارنر کے متعلق کہا کہ بنگال میں اڈہ مارنا ایک اہم شغل ہے۔ جس طرح کولکاتا کا کافی ہاؤس ادبی و ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز ہے، اسی طرح ڈائمنڈ کارنر بھی اردو زبان و ادب کے شعراء ادباء اور صحافیوں کے لئے کافی ہاؤس ثابت ہوگا جس سے ان کو فائدہ ہو گا۔
مزید پڑھیں:
ممتا بنرجی کا ان ایڈیڈ مدارس کو 50 کروڑ کی مالی مدد دینے کا اعلان
اس ادبی کارنر میں پانچ افراد کو لائف ٹائم ممبر شپ بھی دی گئی ہے۔ جن کو تا عمر مفت میں ڈائمنڈ کارنر میں چائے کافی ملے گا۔ جن پانچ افراد کو لائف ٹائم ممبر شپ دی گئی ہے۔ ان میں وسیم الحق، شہاب الدین حیدر، انیس رفیع، ظہیر انور اور کمال احمد کے نام شام ہیں۔