مگر مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمو ل کانگریس کے رکن اسمبلی جیانتا نسکر جو جنوبی 24پرگنہ کے گوسابا کی نمائندگی کرتے ہیں نے خود اپنا مجسمہ نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رکن اسمبلی نے کہا کہ میں نے اپنے حلقہ انتخاب میں کئی ترقیاتی کام کئے ہیں اور بدعنوانی کے خلاف مہم چلانے کی وجہ سے مجھے میری جان کو خطرہ بھی لاحق ہے اور حکومت نے مجھے سخت سیکورٹی فراہم کررکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنا مجسمہ خود تیار کرا لیا ہے جو میرے مرنے کے بعد میرے آبائی گائوں باگولا کھالی میں نصب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے لوگوں کو یہ بات یاد رہے گی کہ میں نے بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام کئے ہیں۔
نسکر نے کہا کہ میں نے اپنا مجسمہ اس لئے تیار کرایا ہے کہ کوئی بھی نہیں جانتا ہے کہ اگلے چند دنوں میں آپ کے ساتھ کیا ہونے والا ہے، میں نہیں چاہتا ہوں کہ میرے مرنے کے بعد لوگ میرے کاموں کو بھول جائیں اس لئے میں نے اپنی زندگی میں ہی اپنا مجسمہ تیار کرا لیا ہے تاکہ میرے مرنے کے بعد نصب کردیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ انسان کی زندگی سے متعلق کچھ کہا نہیں جا سکتا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ میرے حامی میرے مرنے کے بعد اس مجسمہ کو نصب کردیں۔ نسکر نے کہا کہ میں چاہتاہوں کہ مرنے کے بعد بھی میں عوام سے جوڑا رہوں، میرے خیال سے یہ بہترین طریقے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو سال قبل ہی یہ مجسمہ تیار ہوگیا تھا اور اس وقت میرے گھر پر ہے اور ہم اس کی حفاظت کرتے ہیں۔
دو مرتبہ کے رکن اسمبلی زیادہ تر اوقات سخت سیکورٹی کے درمیان رہتے ہیں۔ ان کے بڑے بھائی چترنجن نسکر بھی کانگریس کے رہنما تھے اور 1977میں انتخاب ہار گئے تھے۔
1987میں چترنجن نسکر کی موت کی بعد جیانتا نسکر نے سیاست میں شامل ہوگئے -1996میں کانگریس اور 2001اور 2006میں ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر انہوں نے انتخاب لڑا تھا مگر وہ انتخاب ہارگئے مگر 2011میں وہ انتخاب جیتنے میں کامیاب ہوگئے ۔