ریاست کی ترقی اور عوام کے فلاح و بہبود سے اس کوئی سروس کار نہیں ہے۔بنگال اس وقت کورونا وائرس، لاکھوں مہاجر مزدوروں کی واپسی اور اب امفان طوفان کی وجہ سے جھوجھ رہا ہے مگر بی جے پی کو صرف اقتدار کے حصول کی فکر لاحق ہے۔
اس سے قبل آج امیت شاہ نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی نے مہاجر مزدوروں کی توہین کی ہے اور مزدوروں کے لے کر آنے والی ٹرینوں کو ”کورونا ایکسپرس وے“ کہہ مزدوروں کی بے عزتی کی گئی ہے۔انہوں نے ممتا حکومت پر سیاستی تشدد اور بدعنوانی کے فروغ دینے کا سنگین الزام بھی عاید کیا۔
ترنمول کانگریس کے نوجوان رہنما و رکن پارلیمان ابھیشیک بنرجی نے کہا کہ امیت شاہ کی تقریر مایوس کن تھی اور وہ بنگال میں اقتدار کے حاصل کرنے کی بات کررہے ہیں مگر وہ چین کے معاملے میں خاموش کیوں ہے۔چینی افواج ہماری سرحدوں میں داخل ہوگئی ہے مگر شاہ چینی افواج کو ملک کی سرحدوں سے نکالنے کی فکر کرنے کے بجائے ترنمول کانگریس کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی فکر لاحق ہے۔
ترنمول کانگریس کے سینئر رہنما اور ریاستی وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب ریاست بڑے بحران سے دو چار ہے، امفان اور کورونا دونوں کا ایک ساتھ مقابلہ کررہی ہے۔ایسے وقت میں امیت شاہ کو صرف اقتدار کی فکر ہے۔انہیں اس سے کوئی سروکار نہیں ہے کہ کون لوگ بھوکے مررہے ہیں۔دراصل وہ خود اقتدار کے بھوکے ہیں انہیں ووٹ کے علاوہ کچھ بھی نہیں چاہیے۔
ترنمول کانگریس کے آفیشل ٹوئیٹر سے کہا گیا ہے کہ امیت شاہ ایک ایسے شخص ہیں جن کی وجہ سے ہندوستان خطرے میں آگیا ہے۔وہ بنگال کے کلچر کی بحالی کی بات کرتے ہیں انہیں یہ یاد نہیں ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران ان کے حامیوں نے ودیا ساگر کے مجسمے کے ساتھ کیا کیا تھا۔ان کے آنکھوں کے سامنے بی جے پی ورکروں نے ودیا ساگرکے مجسمے کو توڑا مگر ممتا بنرجی نے فوری طور پر ودیا ساگر کے مجسمے کو نصب کیا۔