مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے بھاٹ پاڑہ میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ جمہوری ملک میں سیکولرزم سب سے بڑا ہتھیار ہوتا ہے۔ اس کی مدد سے کسی کو بھی شکست دے سکتے ہیں۔ مذہب کے نام پر سیاست کرنے والوں کو وقتی طور پر کامیابی مل سکتی ہے لیکن لمبے عرصے تک وہ قائم نہیں رہ سکتی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'مذہب کے نام پر پاکستان بنا آج وہ دنیا کا سب سے پچھڑا ہوا ملک بن چکا ہے۔ اس سے الگ ہو کر بنگلہ دیش بنا اور آج وہ آگے نکل چکا ہے۔ بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے سیکولرزم کو اپنایا اور اپنے ملک کی ترقی کے لئے جی توڑ کوشش کی۔ ان کی محنت کے سبب دیکھتے ہی دیکھتے اس ملک کا جی ڈی پی بھارت سے بہت اوپر پہنچ چکا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت ترقی کی راہ چھوڑ کر مذہب کے نام پر سیاست کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔'
فرہاد حکیم نے کہا کہ 'بھارت کے لوگوں کو مذہبی نہیں بلکہ معاشی طور پر خود کفیل ملک چاہیے۔ جہاں تمام مذہب کے لوگ خوشحال زندگی گزار سکے۔'
یہ بھی پڑھیں: کانگریس 15 جنوری کو 'کسانوں کا یوم حقوق' منائے گی
وزیر فرہاد حکیم نے کہا کہ شمالی 24 پرگنہ کے بیرکپور پارلیمانی حلقہ مغربی بنگال کا سب سے زیادہ سنجیدہ علاقہ ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ نے اس حلقے میں دہشت کا ماحول پیدا کر رکھا ہے۔ عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ آپ پرامن ماحول میں اپنے بچوں کر پرورش چاہتے ہیں یا پھر دہشت کے عالم میں زندگی گزارنا چاہتے ہیں۔'