مغربی بنگال کے وزیر خوراک اور ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما جیوتری پریہ ملک نے کہا کہ ملک اس وقت مشکل دور سے گزر رہا ہے لیکن بی جے پی اور کانگریس سیاست کرنے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منصوبہ بند طریقے سے سالار میں راشن ڈیلرز کے گھر پرحملہ کرایا گیا ہے۔ یہ گھناؤنی سیاست کا نتیجہ ہے۔ لوگ مصیبت میں ہیں لیکن بی جے پی سیاست کرنے میں مصروف ہے ۔ انہیں لوگوں کی کوئی پراہ نہیں ہے۔
ریاستی وزیر نے کہا کہ دو راشن ڈیلروں کو معطل کردیا گیا ہے۔ راشن ڈیلروں کے ریکارڈ پر گہری نظر رکھی جارہی ہے۔ کسی کے خلاف شکایت موصول ہوتی ہے تو اس کے خلاف سخت کارورائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ ریاست کے مختلف اضلاع کے تقریباً283 راشن ڈیلروں کے خلاف سخت کارروائی جارہی ہے۔ تمام ڈیلرز کے لائسنس بھی منسوخ کئے جاسکتے ہیں۔
جیوتر پریہ ملک نے کہاکہ اپوزیشن پارٹیوں کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ مرکزی حکومت سے کوئی مدد نہیں مل رہی ہے ۔ ریاستی حکومت ہی راشن سسٹم کی ذمہ داری اٹھائی ہو ئی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے رہنما وں کو لوگوں سے اتنی ہمدردی ہے تو وہ مرکزی حکومت پر ریاست مغربی بنگال کی بقیہ رقم 48 ہزار کروڑ روپے دینے کے لئے دباؤ ڈالے۔
خیال رہے کہ مرشدآباد میں راشن کی تقسیم کو لے کر ہنگامہ آرائی ہوئی ہے۔اس کیلئے ادھیررنجن چودھری نے جیوتری پریہ ملک کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ کانگریسی رہنما نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی پر عوام کے مسائل پر سیاست کرنے کا الزام لگایا
واضح رہے کہ راشن نہیں ملے سے ناراض گاؤں والوں نے راشن ڈیلر کے گھر پر حملہ کردیا اور گھر کو آگ لگانے کی کوشش کی ۔اس دوران مشتعل ہجوم نے راشن ڈیلر کے گودام اور دفتر میں توڑ پھوڑ کرنے کے بعد آگ لگادی