مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدر دلیپ گھوش نے متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہاکہ ریاست میں ممتابنرجی کی حکومت کی کمزوری کی وجہ سے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج خطرناک شکل اختیار کرچکا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال میں اگر بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت ہوتی تو شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور ای پن آر کے خلاف احتجاج کرنےکی کوئی ہمت نہیں کرتا۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان نے کہاکہ اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدیتہ ناتھ نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف جاری احتجاج کوختم کرنے کے لئے جوقد م اٹھائے وہ مثالی ہے۔
بی جے پی کے رہنما کاکہنا ہے کہ وزیراعلیٰ یوگی کی جتنی بھی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔ انہوں نے صحیح وقت پر صحیح فیصلہ کرکے احتجاج کو کچل دیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی ایک کمزور وزیر اعلیٰ ہیں۔ ان کی کمزوری کی وجہ سے لنگی پہننے والے لوگ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف سڑکوں کو پر اترے۔
دلیپ گھوش کاکہنا ہے کہ ممتابنرجی وزیراعلیٰ ہیں۔ ان کی ریاست میں مظاہرین سرکاری املاک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اس سے زیادہ افسوس کی بات اور کیا ہو سکتی ہے۔
پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظوری کے بعد سے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف بڑےگ پیمانے پر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ نے اپنے تمام وزراءایم ایل اے کو ریاست کے تمام 294 اسمبلی حلقوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کی ہدایت دی ہے۔
ممتابنرجی کی ہدایت کے بعد ریاست کے تمام اضلاع میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف جلسہ، جلوس اور ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
: