مغربی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش اپنے متنازعہ بیانات کے لئے بہت مقبول ہیں ۔ گزشتہ روز انہوں نے ایک اور متنازعہ بیان دیتے ہوئے ہے کہاکہ ہماری حکومت این آر سی نافذ کرنے کے اپنے فیصلے پر اٹل ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم بنگال میں رہنے والے غیر قانونی بنگلہ دیشی شہریوں کو واپس بھیجیں گے۔اس کے لیے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں۔مغربی بنگال میں رہنے والے دراندازوں کی فہرست تیار کرلی گئی ہے اوراسے مرکزی حکومت کو بھی سونپ دی گئی ہے۔ صرف ضرورت اس بات کی ہے کہ ریاست میں ہماری حجکومت بنے اور ہم اپنی پالیسی پر عمل کریں۔
دلیپ گھوش کا ماننا ہے کہ ریاست میں ایک کروڑ غیر قانونی طور پر رہائش پذیر بنگلہ دیشی مسلمان حکومت کی جانب سے رعایت پر ملنے والے دو روپئے کیلو والے چاول پر گزارا کر رہے ہیں۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان نے کہاکہ مغربین بنگال میإ غیرقانونی طور پر رہنے والے بنگلہ مسلمانوں سے حکومت کے ذریعہ ملنے والی تمام رعایت چھین لیں گے۔ سرکاری اسکیموں پر ان کا کوئی حق نہیں ہے۔ وہ درانداز ہیں اور ان کی وجہ سے ہندو جائز حقوق سے محروم ہیں۔
ریاستی بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدر کے مطابق ہم ان کو واپس بھیجیں گے ۔ ہم این آر سی نافذ کرنے کے اپنے وعدہ پورا کریں گے ۔ دراندازوں کی وجہ سے ہی ترنمول کانگریس اقتدار میں ہے۔ جس میں غیرقانونی طور پر بھارت میں رہنے والے بنگلہ مسلمان جائیں گے اس دن ممتابنرجی کی حکومت گر جائے گی۔