مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ ضلع کے بدھان نگر تھانے کے تحت سالٹ لیک کے اے جی بلاک کے ایک مکان کی چھت پر انسانی ڈھانچہ برآمد ہونے سے سنسنی خوف و حراس کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ اے جی بلاک میں بدبو پھیلنے کے بعد مقامی باشندوں نے بدھان نگر تھانے کی پولیس کو اس کی اطلاع دی.
پولیس نے سالٹ لیک کے اے جی بلاک کے 225 نمبر مکان میں تلاشی مہم شروع کی. تلاشی مہم کے دوران مکان کی چھت سے پولیس نے ایک شخص کی لاش برآمد کی. لاش نہایت ہی مخدوش حالت میں پائی گئی ہے، جس کی وجہ سے اس کی شناخت ممکن نہیں ہو سکی ہے لیکن مکان مالک اور اس کی فیملی کو شبہ کی بنیاد پر حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس نے کہا 'چھت سے برآمد شدہ نوجوان کی لاش اسی فیملی ممبر میں سے ایک ہے. مقتول کے خلاف تین روز قبل شمالی بدھان نگر تھانے میں اس کی گمشدگی کی شکایت درج کرائی گئی تھی۔ پولیس نے تفتیش شروع ہی کی تھی کہ آج کسی نے فون پر اے جی بلاک میں لاش ملنے کی اطلاع دی. پورے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے لیکن اب تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے'۔
پولیس کا کہنا ہے کہ میاں انیل اور بیوی گیتا کے درمیان اکثر و بیشتر جھگڑا ہوتا رہتا تھا۔ اسی وجہ انیل بابو اپنی بیوی اور بچوں کو چھوڑ کر راجر ہاٹ میں رہتے ہیں. ان کی بیوی گیتا تین بچوں کے ساتھ اے جی بلاک ریتی ہیں.
یہ بھی پڑھیے
فون پر تین طلاق، خاتون مرکزی وزارت خارجہ سے رجوع
گیتا نے تین میں سے ایک بیٹے کے گمشدگی کی شکایت درج کرائی تھی. تفتیش کے دوران پتہ چل رہا ہے کہ جس بیٹے کے خلاف شکایت درج کرائی تھی وہ گزشتہ ڈیڑھ برس سے لاپتہ تھا۔ پولیس نے مزید کہا کہ گھریلو جھگڑے تک یہ معاملہ محدود نہیں ہے. تفتیش جاری ہے. اس معاملے کی سچائی آنی باقی ہے۔
قیاس آرائی ہے کہ مقتول کسی لڑکی سے بیار کرتا تھا. اس کی والدہ کو یہ رشتہ قابل قبول نہیں تھا. اسی وجہ سے ڈیڑھ برس قبل اسے مار کر لاپتہ کر دیا گیا تھا.