شہریت ترمیمی ایکٹ کو غیرآئینی قراردیتے ہوئے مغربی بنگال کی بائیں محاذ کی تنظیموں نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی غلط پالیسی کے سبب ملک کے حالات بگڑ گییے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی نافذ ہو یا نہ ہولیکن ملک کے حالات بگاڑنے میں بی جے پی نے اہم رول اداکیا ہے۔ بی جے پی کی وجہ سے ملک میں امن وامان کا ماحول پیدا کرنا دشوار ہوگیا ہے۔
بائیں محاذ کی تنظموں کے مطابق اگر اس قانون میں کچھ بھی متازعہ نہیں ہے تو اس وزیراعظم ملک کے عوام سے کھل کر بات کیوں نہیں کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش ، پاکستان اور افغانستان سے آنے والے ہندوؤں کو ہی کیوں شہریت دی جائے گی مسلمانوں کا کیا ہوگا۔ مسلمان بھی بھارتی شہری ہیں ان کے ساتھ امتیاز کیوں برتا جارہا ہے۔
ریلی کے دوران بائیں محاذ کے رہنماؤں کاکہناہے کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی وجہ سے ملکی معیشت پوری طرح سے تباہ ہوگئی ہے۔ بے روزگاری منہ چڑھانے لگی ہے۔ لیکن ان سب باتوں کی پراہ کیے بغیر بی جے پی مسلمانوں کے پیچھے پڑی ہے۔
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف تحریک کا دائرہ ملک بھر میں پھیل گیاہے۔ شمال مشرق خطہ، اترپردیش ، کرناٹک ،منگلور میں احتجاج کے دوران پولیس کی فائرنگ میں اب تک متعدد افراد کی موت ہوچکی ہے۔
لیکن مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کے خلاف جاری عوامی احتجاج کے دوران عوام پرُامن احتجاج کررہے ہیں ۔ اب تک کہیں سے بھی کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
شمال مشرق خطہ، اترپردیش ، کرناٹک ،منگلور ، دہلی اور بہار میں بے قابو حالات پر قابو ہانے کے بجائے بی جے پی کے کئی اعلیٰ رہنما ؤں نے ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی کو ہدف تنقید بنانے میں مصروف ہیں۔
مظاہرے کے سبب سیالدہ اور ہوڑہ سے روانہ ہونے والی متعدد ٹرینوں کو معطل کردی گئی ہے ۔ ریلوے کے اس فیصلے سے مسافروں کوبڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
: