بارہمولہ (کوثر عرفات): بارہمولہ کے مجسمہ ساز ظہور احمد کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم نے انٹرنیشنل اسنو سکلپچر چیمپئن شپ میں تیسرا مقام حاصل کرکے پورے ملک کا سر فخر سے بلند کیا۔
سنگ پورہ پٹن کے رہائشی ظہور احمد نے بتایا کہ انہوں نے ایک چار رکنی ٹیم کی قیادت کی۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل چار دن تک انتھک کام کیا جو کہ -25 سے -35 ڈگری سینٹی گریڈ تک منجمد درجہ حرارت میں تھا۔
ظہور نے کہا کہ ہم نے ان چار دنوں میں بہت مشکل وقت کا سامنا کیا لیکن ہم نے کبھی امید نہیں ہاری اور اپنے کشمیر کی شان میں اضافہ کر نے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ منجمد درجہ حرارت اور وقت کی پابندیوں کا سامنا کرنے کے باوجود، میری ٹیم نے تندہی سے کام کیا اور برف کے ایک بڑے بلاک کو 'Mind in Meditation' کے عنوان سے ایک شاندار شاہکار میں تبدیل کیا۔
ظہور نے بتایاکہ برف کا مجسمہ ’مائنڈ ان میڈیٹیشن‘ بنانے میں ہماری کوششوں نے ججز اور ناظرین کو متاثر کیا، بالآخر ہمیں چیمپئن شپ میں تیسرا مقام حاصل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پینل کے پانچ ججوں نے 12 برف کے مجسموں کا جائزہ لینے میں چھ گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگایا، جس میں بھارت نے تیسرا مقام حاصل کیا، جب کہ جرمنی پہلے اور میکسیکو و ترکی دوسرے نمبر پر رہے۔ اس میں امریکہ، فن لینڈ، کینیڈا، منگولیا، جنوبی کوریا، ارجنٹائن سمیت کل 12 ٹیموں نے بھی حصہ لیا۔
ظہور نے مزید بتایا کہ میں بین الاقوامی سطح پر کامیابی حاصل کرنے اور کشمیر کی نمائندگی کرنے میں جو بے پناہ خوشی محسوس کر رہا ہوں اس کے اظہار کے لیے میں واقعی الفاظ سے محروم ہوں۔
مزید پڑھیں: ٹارگٹ کلنگ کیس: کشمیر میں متعدد مقامات پر این آئی اے کی چھاپہ ماری
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کچھ بھی ناممکن نہیں ہے۔ انتھک محنت اور کوشش کسی بھی چیز کو حاصل کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ کشمیر کے لوگوں کو خاص طور پر نوجوانوں کو پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے، کیونکہ ہمارے پاس بہت اچھے ہنر ہیں۔ ہمیں اپنے خطے کا سر فخر سے بلند کرنے کے لیے آگے آنا چاہیے۔ یہ مقابلہ بریکنرج، کولوراڈو میں 20 سے 24 جنوری تک منعقد ہوا اور اس میں دنیا بھر سے 12 ٹیموں نے حصہ لیا۔